رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے نائب جنرل سیکریٹری شیخ نعیم قاسم نے لبنان میں ثقافتی تنظیم لبنان کی نشست میں تکفیری تفکر کی بنیاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : خطے میں دہشت گردی پھیلانے میں امریکا و صیہونیستی و سعودی عرب کی کردار سے غافل نہیں ہونا چاہیئے ۔ سامراجی ممالک اسلام کے چہرہ کو خراب کرنے کی کوشش میں ہیں کہ انقلاب خمیںی (رح) اس اسلام کا نمائندہ تھا ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : لبنان میں مقاومت اس ملک کی فوج و سیکورٹی فورسز کے ساتھ تعاون اور عوامی حمایت کے ذریعہ خطے میں دہشت گرد گروہ کو نابود کیا جا سکتا ہے ۔ اگر مقاومت اپنے ہدف میں ثابت قدم نہ ہوتا تو یہ دہشت گرد گروہ ملک کے اندر پرید کرتے ۔
لبنان کے اس عالم دین نے تاکید کرتے ہوئے کہا : سعودی عرب جو دہشت گردوں کے خلاف اتحاد تشکیل دینے کا دعوا کرتا ہے در حقیقت یہ دہشت گردوں کی حمایت کے لئے تشکیل دی ہے ۔ لبنان کسی بھی صورت میں اس اتحاد کا حصہ نہیں بنے گا اور ہم لوگ اجازت نہیں دے نگے کہ سعودی عرب اس راستے کے ذریعہ اپنے مظالم کو پوشیدہ کر سکے ۔
حزب اللہ لبنان کے نائب جنرل سیکریٹری نے بیان کیا : یہ اتحاد ایک تاریک مقصد رکھتا ہے اور میدانی حقیقت کے مطابق منصوبہ بندی ہوا ہے ۔ وہ زمانہ جب کہ سعودی عرب خطے کی ممالک سے اپنے غلط مقصد کے حصول کے لئے استحصال کرتا تھا ختم ہو چکا ہے ۔ حزب اللہ لبنان نے دہشت گردوں سے مقابلہ میں جو قیمتی کامیابیاں حاصل کی ہیں اس کو کسی اتحاد میں شرکت کی ضرورت نہیں ہے ۔