14 December 2015 - 09:01
News ID: 8806
فونت
رسا نیوز ایجنسی ـ شیعہ علما ء کونسل پاکستان کا ایک اہم اجلاس راولپنڈی میں منعقد ہوا جس میں صوبائی علاقائی صدور سمیت اسلامی تحریک پاکستان گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے اراکین نے شرکت کی۔
شيعہ علماء کونسل پاکستان


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علما ء کونسل پاکستان کا ایک اہم اجلاس مرکزی سیکریٹری جنرل حجت الاسلام عارف حسین واحدی کی زیرصدارت راولپنڈی میں منعقد ہوا جس میں صوبائی علاقائی صدور سمیت اسلامی تحریک پاکستان گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے اراکین نے شرکت کی۔

اس اجلاس میں گلگت بلتستان کی سیاسی و تنظیمی صورت حال کا خاص طور پر جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس آٹھ گھنٹے جاری رہا جس میں مستقبل میںگلگت  بلتستان میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں بھرپور حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔اس سلسلے میں عوام رابطہ مہم کو تیز تر کرتے ہوئے سیاسی و تنظیمی فعالیت میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔

اجلاس میں واضح کیا گیا کہ خطہ کی آئینی حیثیت کے بارے میں ہمارا ہمیشہ مضبوط موقف رہا ہے کہ اس علاقے کی عوام کو مکمل آئینی حقوق فراہم کئے جائیں اور گلگت  بلتستان کو ملک کا پانچواں صوبہ بناتے ہوئے سینٹ اور قومی اسمبلی میں نمائندگی دی جائے کیونکہ اول روز سے گلگت  بلتستان کے عوام نے ڈوگرہ راج سے آزادی حاصل کرکے خود سے اپنے آپ کو پاکستان میں ضم کیا  لیکن بدقسمتی سے یہ سرزمین بے آئین اور یہاں کے عوام آئینی حقوق سے محروم چلے آرہے ہیں۔

ہماری جماعت کا منشور ہے کہ ہم آئینی حقوق کی فراہمی کی جدوجہد کو جاری رکھیں گے اور جماعت کے اراکین عوامی خدمت پر یقین رکھتے ہوئے علاقائی دفاتر میں  موجود ہیں اور عوام کے بنیادی مسائل کے حل اور فلاح و بہبود سمیت ترقیاتی کاموں کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہیں۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ بہت جلد سرزمین گلگت میں علماء کانفرنس منعقد کی جائے گی علاوہ ازیں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے گلگت  بلتستان کے علاقوں کو زیادہ اہمیت دیتے ہوئے خطے میں اکنامک زون بنائیں جائیں۔

اجلاس میں پاراچنار میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں  17 سے زائد افراد کی شہادت اور متعدد کے زخمی ہونے پر گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسکی شدید مذمت کی گئی اور اسے ضرب عضب آپریشن کو کمزور کرنے کی ناکام کوشش قراردیتے ہوئے دہشت گردوں اور قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا گیا ۔

اس جلاس میں حکومت کی توجہ زائرین کے مسئلے کی جانب مبذول کرائی کہ کوئٹہ تفتان میں آمدورفت کے دوران زائرین کے ساتھ ناروا سلوک ، کوئٹہ اور تفتان میں کئی کئی روز تک روکنا، اور ان کی مناسب سیکورٹی کے حوالے سے ناکافی اقدامات باعث تشویش ہیں لہذا وفاقی اور بلوچستان حکومت زائرین کے مسئلے کے عارضی حل کی بجائے مستقل اور ٹھوس بنیادوں پر مسئلہ کا حل نکالے۔

اجلاس میں گذشتہ ایام محرم اور ماہ صفر میں عزاداری میں حکومت کی جانب سے رکاوٹیں ڈالنے اور چادر چاردیواری میں مجالس کے انعقاد پر بے بنیاد ایف آئی آرز کا اندراج آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے جو ناقابل برداشت ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ عزاداری کے حوالے سے تمام رکاوٹیں دور کی جائیں اور بے بنیاد ایف آئی آرز کو فی الفور ختم کیا جائے۔

اجلاس میں مرکزی نائب صدر حجت الاسلام رمضان توقیر، ممبر سیاسی سیل حجت الاسلام شبیر حسن میثمی، صوبائی صدر پنجاب حجت الاسلام سید سبطین سبزواری، جنرل سیکریٹری حجت الاسلام مشتاق ہمدانی، صوبائی صدر سندھ حجت الاسلام ناظرعباس تقوی، صوبائی صدر کے پی کے حجت الاسلام حمید امامی، علاقائی صدر آزاد کشمیر حجت الاسلام صادق حسین نقوی، علاقائی صدر گلگت  بلتستان حجت الاسلام آغا عباس رضوی، سینئر نائب صدر گلگت بلتستان حجت الاسلام شیخ مرزا علی، ڈویژنل صدر سکردو حجت الاسلام فدا حسن عبادی، اراکین گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی محمد علی حیدر، کیپٹن (ر) سکندر علی، کیپٹن (ر) محمد شفیع اور ریحانہ عبادی نے بھی شرکت کی۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬