08 December 2015 - 22:00
News ID: 8791
فونت
آیت ‌الله مظاهری :
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت ‌الله مظاهری نے اس بیان کے ساتھ کہ اگر تنہا قران کریم یا تنہا عترت کو کافی جانا جائے تو اس کا نتیجہ کج فکری و انحراف ہوگا بیان کیا : بعض لوگوں نے عترت کو چھوڑ دیا جس کے نتیجہ میں بنی العباس ، سعودی ، داعش اور القاعدہ کی صورت میں سامنے آیا ۔
آيت ‌الله مظاهري


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ اصفہان میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت ‌الله حسین مظاهری نے اس شہر کے مسجد حکیم میں اپنی ہفتگی سخنرانی میں اربعین امام حسین علیہ السلام کے لئے کربلاے معلی گئے تمام زائروں کی سلامتی کی دعا کرتے ہوئے بیان کیا : امام حسین علیہ السلام کے کربلا اور اباعبدالله الحسین (ع) کے روضات مبارک کی زیادہ اہمیت دینی چاہیئے ، روایت میں امام حسین علیہ السلام کے تربت پر سجدہ کرنے کی بہت تاکید کی گئی ہے ، لیکن افسوس کی بات ہے ہمارے گھروں میں کربلا کے سجدہ گاہ کا احترام کم کیا جاتا ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : اربعین شیعوں کی پہچان سے مخصوص ہے ، پہلے سے بھی اہل بیت علیہم السلام کی یہ زیارت شیعوں کے لئے خاص اہتمام کا حامل رہا ہے ، ابتدائی زمانہ میں بنی العباس بھی اس کو دیکھا کرتے تھے اور جانتے تھے کہ یہ زیارت دشمن کی جڑوں کو مضبوط کرنے کے لئے کافی ہے جس کی وجہ سے اس زمانہ میں بنی العاس نے امام حسین علیہ السلام کے قبر پر حل چلا دئے اور پانی کی نہریں کھول دی لیکن اس کے باوجود امام حسین علیہ السلام کے قبر کو لوگوں نے تلاش کر لیا اور اس کی شناخت ختم نہیں ہوئی اور فوج در فوج دوبارہ لوگوں کا کربلا میں آنا شروع ہو گیا ۔

حوزہ علمیہ اصفہان میں اخلاق کے استاد نے اس اشارہ کے ساتھ کہ اس سال تقریبا ۲۷ ملین زائر امام حسین علیہ السلام کربلا مشرف ہوئے تھے بیان کیا : کربلا عشق و شوق عطوفت و محبت کا میدان ہے اور شیعت اسی امام حسین علیہ السلام اور اسی عزادای کی وجہ سے زندہ ہے ، اگر حسین علیہ السلام نہ ہوتے تو شیعت نہ ہوتی اور بہت ہی جلد تباہ ہو جاتی ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد اگر حضرت زینت سلام اللہ علیہا کی اسارت نہ ہوتی تو بھی اسلام ختم ہو جاتا ، خود امام صادق علیہ السلام نے سب سے پہلی عزاداری منعقد کی ہے ، اس عزاداری نے پوری تاریخ میں بہت کام انجام دئے ہیں جو شیعوں کی حیات کا سبب بنی ہے ۔

حضرت آیت ‌الله مظاهری نے کہا : حدیث میں شیعوں کی علامت میں سے ایک زیارت اربعین بیان کی گئی ہے ، جاننا چاہیئے کہ اربعین مصداق کے مطابق ہے اربعین کے ایام کی وجہ سے یہ مطالب فرمایا گیا ہے بلکہ جاننا چاہیئے کہ زیارت عاشورہ ، جامعہ کبیرہ اور اس کی طرح شیخ قمی کے مفاتیح الحیات میں شیعوں کی اور بھی نشانی بیان کی گئی ہے ۔

انہوں نے حدیث ثقلین کی قرئت کرتے ہوئے قرآن و عترت کے ساتھ ہونے کی تاکید کرتے ہوئے کہا : افسوس کی بات ہے کہ ہم لوگ عمل کے اعتبار سے اہل بیت علیہم السلام کی رضایت حاصل نہیں کر سکے ہیں ، لیکن قرآن کریم و اہل بیت علیہم السلام سے آخری حد تک عشق کو قبول کرتے ہیں ، آخری حد تک عترت سے عشق کو پسند کرتے ہیں اور قرآن و عترت کا نعرہ لگاتے ہیں ہم لوگوں کو توجہ کرنی چاہیئے کہ ایک دوسرے سے تنہا تنسک نہیں ہونا چاہیئے ۔

حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ نے بیان کیا : اگر تنہا قران کریم یا تنہا عترت کو کافی جانا جائے تو اس کا نتیجہ کج فکری و انحراف ہوگا ، بعض لوگوں نے عترت کو چھوڑ دیا جس کے نتیجہ میں بنی العباس ، سعودی ، داعش اور القاعدہ کی صورت میں سامنے آیا ۔ ان لوگوں نے عترت کو چھوڑ دیا تو ان کا کارنامہ اس منزل تک پہوچ گیا ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬