رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی چکوال بلکسر میں وہاں کے معروف مذہبی شخصیت سید حسین شاہ مشہدی سے ملاقات کی ۔ اور وہاں موجود جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے جوانوں نے اپنے قائد کا پرجوش استقبال کیا ۔
قائد ملت جعفریہ نے مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا : پنجاب میں بہت سے لوگوں پر گھروں میں چار دیواری کے اندر مجالس کے انعقاد پر ایف آئی آر درج کی گئی، مجالس میں روکاوٹ عوام کے بنیادی حقوق کو سلب کرنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا : عزاداری سیدالشہدا علیہ السلام کے پروگرام اور تقاریب فکر حسینی کی ترویج کا ذریعہ ہیں جبکہ پاکستان کے شہریوں کے آئینی و قانونی حقوق اور شہری و انسانی آزادیوں کا حصہ ہیں لہذا عزاداری کے پروگراموں کو روکنا یا انہیں محدود کرنا یا حفاظتی انتظامات کے نام پر عوام میں خوف و ہراس پھیلانا ، غیر ضروری رکاوٹیں اور کنٹینرز کھڑے کرنا یا دیگر طریقوں سے یا ان میں رکاوٹ ڈالنا دراصل فکر حسینی کی ترویج کو روکنے کے مترادف ہے۔
قائد ملت جعفریہ نے تاکید کی :اس فلسفے کے تحت ہم یہ بات کہنے میں حق بجانب ہیں کہ عزاداری کے انعقاد کے لئے ہمیں کسی قسم کی اجازت لینے کی ضرورت نہیں بلکہ ریاست کا فرض ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی آزادیوں اور حقوق پر قدغن نہ لگائے اور ان کی آزادیوں کی حفاظت کرے ۔
حجت السلام سید ساجد علی نقوی نے بیان کیا : عزاداری و ماتم داری کے جلوسوں اور مجالس کے انعقاد کے سلسلے میں اپنی انتظامی ذمہ داریاں دیانت داری سے ادا کرے ۔