‫‫کیٹیگری‬ :
06 December 2015 - 21:09
News ID: 8785
فونت
برطانوی عیسائی پادری :
رسا نیوز ایجنسی ـ برطانوی عیسائی پادری نے کہا : سپریم لیڈر نے اپنے خط میں یورپ کی صورتحال اور نوجوان طبقے کی ذہن کے حوالے سے اہم نکات کی طرف اشارہ کیا ہے ۔
رہبر انقلاب اسلامي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سنئیر برطانوی عیسائی پادری فرینک گیل نے یورپی نوجوانوں کے نام سپریم لیڈر حضرت آیت اللہ خامنہ ای کے خط کو سراہتے ہوئے کہا : عیسائی برادری سپریم لیڈر کے خط میں موجود اہم نکات کو آگے پہنچانے کے لئے مشترکہ اقدامات کریں ۔

انہوں نے بیان کیا : تمام عیسائی رہنماوں کو ایران کے سپریم لیڈر کے خط کی پیروی کے لئے مہم چلانی چاہیئے تا کہ اس ذریعہ غلط افواہ سے انسانی کو و جوانوں کو محفوظ کیا جا سکے ۔

فرینک گیل نے کم علمی کی وجہ سے جوانوں کے درمیان اتنہا پسندی کے رواج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : آج انتہا پسند گروہوں کی جانب نوجوانوں کا رجحان بڑھ رہا ہے مگر اسی صورتحال میں حضرت آیت اللہ خامنہ ای جیسی روحانی شخصیت کے مخصوص خط سے اس تشویشناک موضوع کی طرف توجہ دلانے میں رہنمائی ملے گی ۔

انہوں نے آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے خط کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے وضاحت کی : سپریم لیڈر نے اپنے خط میں یورپ کی صورتحال اور نوجوان طبقے کی ذہن کے حوالے سے اہم نکات کی طرف اشارہ کیا ہے ۔

عیسائی رہنما نے کہا : آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے خط میں مغربی سیاستدانوں کی بجائے نوجوانوں کو چنا ہے کیونکہ سیاستدانوں کے پاس روحانی پیغامات کے لئے وقت نہیں اور نہ ہی وہ لوگ اس میں کوئی دلچسپی رکھتے ہیں مگر نوجواں طبقہ ہمیشہ نئی ہدایات، تازگی اور مستقبل کے لئے پر امید ہیں ۔

فرینک گیل نے اس بات پر زور دیا کہ یورپ میں بسے عیسائیوں کو چاہئے کہ سپریم لیڈر کے اس اہم پیغام کو دوسروں تک پہنچائیں اور ایسی ہدایات سے استفادہ کے لئے مشترکہ لائحہ عمل تیار کریں ۔

قابل ذکر ہے کہ مغرب صہیونی میڈیہ اور صہیونی داعش دہشت گردوں کی طرف سے اسلام کے چہرہ کو شدت پسند و خونخوار دیکھانے کی سازش مختلف انداز میں انجام دی جا رہی ہے جس کی وجہ سے حقیقی اسلام سے بے خبر افرد اسلام ناب کو ایک دہشت گردی سے تعبیر کرتے ہیں لہذا قائد انقلاب اسلامی نے جوانوں کے نام خط لکھ کر اسلام دشمن سازش کو ناکام بنا دیا ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬