رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مسلم علماء کونسل لبنان نے اپنے بیانیہ میں تاکید کی کہ عرب ممالک آہستہ آہستہ ذلت آمیز زندگی کی جانب بڑھ رہے ہیں جبکہ اس سے قبل ان کی یہ حالت نہیں تھی ۔
اس بیانیہ میں آیا ہے: فلسطین، اسرائیل کے ہاتھوں اسیر ہے ، شام، جمھوریت کے بہانے ھر رنگ و نسل و قوم و قبیلے کے ھزاروں باغیوں اور سرکشوں کے قبضے میں ہے ۔
اس بیانیہ نے عراق میں ترکی فوج کی موجودی کی جانب اشارہ کیا اور کہا: داعش سے مقابلے کے جھوٹے بہانے کے تحت عراق کی حاکمیت نئےعثمانیوں کے ہاتھوں مورد تعرض ہے ، جبکہ ترکی خود ان دھشت گردوں کا سب سے بڑا حامی ہے ۔
مسلم علماء کونسل لبنان نے یاد دہانی کی: اگر ترکی اپنے دعوے میں سچا ہے تو داعش کا پٹرول نہ خریدے ، ان کی حمایت نہ کرے ، دھشت گرد داعش کو اپنے بارڈر سے نہ گزرنے دے ، ترکی اور اس کا اتحادی امریکا و اسرائیل دھشت گردوں کو تربیت دینے والے ممالک ہیں ۔
اس کونسل نے آخر میں ترکی فوجیوں کو جلد از جلد عراق ترک کرنے کا مطالبہ کیا اور تکفیری دھشت گردوں کی عدم حمایت و ان کے لئے اپنے بارڈر کو بند کرنے کی دعوت دی ۔