رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےسربراہ حجت الاسلام راجہ ناصرعباس جعفری نے کراچی میں منعقدہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری ایک بیان میں کہا : سندھ حکومت رینجرز کے اختیارات میں توسیع کے معاملے پر پاک فوج کو بلیک میل کرنے کی کوشش میں مصروف ہے ۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : کرپشن کے خاتمے کیلئے بڑے سیاسی مگرمچوں کو تختہ دار کی راہ دیکھانا ضروری ہے ۔
راجہ ناصرعباس جعفری نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : کراچی میں امن کا قیام عارضی محسوس ہوتا ہے، ٹارگٹ کلنگ اور اسٹریٹ کرائم بدستور جاری ہیں، دہشت گردی کا مکمل قلع قمع کرنے کیلئے تکفیری نظریات کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا : وفاقی دارالحکومت میں ریاست پاکستان کو چیلنج کرنے والے موجود ہیں ، پاک فوج کو ریاست بچانے کیلئے کڑوے گھونٹ پینا ہوں گے ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےسربراہ نے بیان کیا : بلدیاتی انتخابات میں انتظامی اور حکومتی رویہ غیر جمہوری تھا، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن پر رینجرز اور فوج کی تعیناتی کا الیکشن کمیشن کا دعوہ جھوٹا ثابت ہوا، موجودہ بلدیاتی انتخابات ماضی کے قومی انتخابات اور گلگت بلتستان انتخابات کی طرح فکسڈ الیکشن ثابت ہوئے، علاقائی برسراقتدار جماعتیں بلدیاتی انتخابات پر بری طرح اثرانداز ہوئیں ۔
انہوں نے کہا : ریاست پاکستان کا عدالتی نظام نقائص کا مجموعہ ہے، ہزاروں کی تعداد میں گرفتار دہشت گرد تا حال حکومتی مہمان کی حیثیت سے زندگی گزار رہے ہیں ، نیشنل ایکشن پلان کے تحت گرفتاردہشت گردوں کو اسپیڈی ٹرائل کورٹ کے ذریعے فوری سزا دی جائے ۔
انہوں نے کہا :عالمی سطح پر ابھرنے والا داعش کا فتنہ اپ پاکستان کے اندر داخل ہو چکا ہے، امریکی ریاست کیلیفورنیا میں حملے میں ملوث دہشت گرد خاتون کے لال مسجد کے خطیب سے مراسم خطرے کی گھنٹی ہیں ۔
حجت الاسلام راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا : وفاقی حکومت دہشت گرد مراکز کے خلاف اقدامات اٹھانے میں بہانے بازی کا مظاہرہ کررہی ہے جو کہ قومی سلامتی کیلئے انتہائی خطرناک ہے ، پاک فوج تکفیری نظریات کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کرے ۔