رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان حسین جابر انصاری نے نائیجیریا کے صوبہ کادونا کے شہر زاریا میں ہونے والے حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا : اس حملہ میں مسلمانوں اور نمازیوں کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوگئی، دینی و مذہبی شخصیات اور مقدس مقامات کا احترام ضروری ہے ۔
انہوں نے کہا : اسلامی تعاون تنظیم کا ایک اہم ملک ہونے کی حیثیت سے نائیجیریا کو اس وقت انتہا پسندی اور تکفیری دہشت گردی سے وجود میں آنے والے مسائل کا سامنا ہے اور ہمیں امید ہے کہ ان حالات میں دہشت گردی سے مقابلے کے لئے قومی یکجہتی اور امن کے تحفظ کو ترجیح دی جائے گی اور عجلت پسندانہ اورغیر تعمیری اقدامات سے پرہیز کیا جائے گا ۔
واضح رہے کہ نائیجیریا میں فوج نے اس ملک کے ممتاز شیعہ مذہبی رہنما آیت اللہ ابراہیم الزکزکی کے گھر پر حملہ کر کے ان کو گرفتار کرلیا اور ان کے گھر کو آگ بھی لگائی اور گھر کے کئی حصوں کو تباہ کردیا۔
اس حملے میں نائیجیریا کی فوج نے دھماکا خیز مواد بھی استعمال کیا ۔ فوج کے حملے میں دسیوں افراد منجملہ ان کا بیٹا ، بیوی اور ان کے نائب شہید ہوگئے ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ یوم قدس کی مناسبت سے منعقدہ افریقا کی سب سے بڑی ریلی پر بھی نیجیریہ حکومت کی طرف سے حملہ ہوا تھا جس میں سیکڑوں بے گناہ مسلمان فلسطینی مسلمانوں کی حمایت کرنے کی وجہ سے مسلمانوں کے ہی ہاتھوں سے شہید ہو گئے تھے جس میں آیت اللہ زکزاکی کے تین بیٹے بھی شامل تھے ۔