رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کے علاقہ الاحساء کے امام جمعہ حجت الاسلام شیخ حسین الراضی کو سعودی حکومت کی سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے ان کے گھر میں نظر بند کردیا تاکہ انہیں تقریروں اور نماز جمعہ میں خطبہ دینے سے روک سکے ۔
انہوں نے اس قبل سعودی عرب کے ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کو شہید کرنے کے سعودی حکومت کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی حکومت اپنے سیاسی مخالفین کو قید کر کے انہیں موت کی سزا دے دیتی ہے۔
سعودی حکومت نے گذشتہ دو جنوری کو ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کو بے دردی کے ساتھ شہید کردیا تھا۔ سعودی حکومت کے اس وحشیانہ اقدام کی، پوری دنیا اور خاص طور پر اسلامی ملکوں میں مذمت کی گئی تھی۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے شیعہ مسلمانوں پر آل سعود حکومت کے تشدد آمیز اور ظالمانہ اقدامات سے ملک کے مشرقی علاقوں کے حالات روز بروز بگڑتے جا رہے ہیں ۔
اسی سلسلے میں گذشتہ جمعہ کو الاحساء کی شیعہ مسجد امام رضا (ع) میں دو خود کش حملے ہوئے تھے جس کے نتیجہ میں کم سے کم 4 افراد جاں بحق اور36 نمازی زخمی ہوگئے تھے ۔
الاحساء سعودیہ کا سب سے بڑا صوبہ ہے جس کی 5/1 میلیون آبادی ہے اور 530 هزار کیلومیٹر اس کا رقبہ ہے ۔
عینی شاھدین کا کہنا ہے کہ مسجد امام رضا (ع) میں ایک خود کش حملے کے بعد دھشت گردوں نے مسجد اور نمازیوں کی طرف گولیاں چلانا شروع کیں جس کی وجہ سے زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ۔