رسا نیوزایجنسی کے رپورٹرکی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت الله نوری همدانی نے اج ظھر کے وقت سپاه امام حسن مجتبی(ع) کے اعلی عھدے داروں ، اھل کاروں اورمختلف طبقے کے لوگوں سے ملاقات میں کہا : انقلاب سے پہلے کے حکام اور بادشاہ اپنی من مانی سے سے ملک کے نظام کوادارہ کررہے تھے اور کسی کو اعتراض کا حق نہی تھا .
حضرت آیت الله نوری همدانی نے اپنے باین کے دوسرے حصے میں انقلاب اسلامی ایران کے مقابلہ سے دشمنوں کے طریقہ کار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : امام خمینی (رہ) نے ملک ایران سے سامراجیت کی جڑخشک کردی اوراسے اسکی بنیاد سے اکھاڑ کر پھنک دیا ، معاشرے کو ان کے بیانات اورنظریہ سے مزید اشنا ہونا چاھئے اورسب کی ذمہ داری ہے کہ اس پر توجہ کریں .
انہوں نے تاکید : امام خمینی (رہ) نے اپنے تجربے کے گراں بہا موتی اپنے وصیت نامہ میں پرو دئے ہیں ھمیں چاھئے کہ اس سے بہتر اشنا ہوں اور اس تفکر کا مطالعہ کرکے اس سے استفادہ کریں.
انہوں نے کہا : امام خمینی (رہ) نےاپنے نفس مسیحائی اور حکیمانه بیانات کے ذریعہ عوام کو متحد اور بیدار کردیا اورخالص اسلام کو انکی حیات کا حصہ بنا دیا .
حضرت آیت الله نوری همدانی نے ولایت فقیہ کو انقلاب اسلامی کے اھم ارکان میں بتاتے ہوئے کہا : رھبر معظم انقلاب کی موجودگی میں نرم جنگ بے نتیجہ ہے.
واضح رہے کہ اس ملاقات کی ابتداء میں مقاومت امام حسن مجتبی(ع) میں مرکز نمائند گی ولی فقیہ کے ذمہ دارحجت الاسلام علی خدابنده لو نے اس مرکز کی سرگرمیوں اور طریقہ کار کی ایک مختصر رپورٹ پیش کی .