رسا نیوزایجنسی کے رپورٹر کی صوبہ رشت سے رپورٹ کے مطابق، جامعه مدرسین حوزه علمیه قم کے رکن آیت الله سید احمد خاتمی نے اج عاشوراء کے حوالے سے چوتھےاجلاس میں کہا : اھم ترین بصیرت دشمن کی شناخت ہے.
انہوں نے رھبر معظم کی گفتگو کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : عوام خصوصا جوانوں کو جان لے نا چاھئے کہا دشمن کس طرف ہے.
آیت الله خاتمی نے منافقوں کو ظاھری دشمنوں سے بھی زیادہ خطرناک بیان کرتےہوئے کہا : منافق خوبصورت الفاظ ، لوگوں کے حقوق کا دفاع کے جیسا الفاظ استعمال کرتا ہے اور در حقیقت ان کے حقوق کو پائمال کرتا ہے.
اپ نے امام حسین (ع) کے زمانے میں تین طرح کے افراد کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا : اس وقت تین طرح کے لوگ تھے ایک وہ جوامام (ع) کےساتھ تھے دوسرے اپکے دشمن اور تیسرا گروپ اپنے کو الگ سمجھتا تھا اور اس گروپ نے جتنا امام (ع) کو نقصان پہونچایا وہ گروہ یزید سے کم نہ تھا اورحدثہ کربلا صدر اسلام میں کفار کےشکست کا نمونہ ہے .
آیت الله خاتمی نے مزید کہا : خواص کی خاموشی جانیوں کی جنایت اورفتنہ پر رضایت کی دلیل ہے.