06 February 2010 - 14:22
News ID: 918
فونت
علامہ فيصل عزيزي کراچي :
رسا نيوزايجنسي - علامہ فيصل عزيزي نے کراچي پاکستان ميں منعقدہ يوم حسين(ع) ميں ہرکلمہ گوکوحسينيت کے پيغام کوعام کر نے کي تاکيد کي
يوم حسين



رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق ، يوم حسين (ع) کميٹي کراچي واٹر اينڈ سيوريج بورڈ کے زيراہتمام اور علامہ فيصل عزيزي  کي صدارت ميں اٹھارواں سالانہ يوم حسين(ع)  کراچي واٹر اينڈ سيوريج بورڈ کے ہيڈ آفس نزد سوک سينٹر حسن اسکوائر کراچي ميں منعقد کيا گيا جس ميں مختلف مکاتب فکر کے جيد علمائے کرام و شعراء عظام نے بارگاہ امامت ميں نذرانہ عقيدت پيش کيا.


انہوں نے اپنے صدارتي خطاب ميں کہا کہ پاکستان دو قومي نظريہ کے تحت بنا تھا اور تحريک پاکستان ميں جو نعرہ بلند ہوا تھا وہ يہ کہ پاکستان کا مطلب کيا ”لاالہ الالله“ اور 14 سو برس گزرنے کے باوجود بھي آج اگر يہ کلمہ باقي ہے تو فقط حضرت امام حسين(ع)  اور ان کے رفقاء کي کربلا کے ميدان ميں لازوال قرباني کي بدولت، لہ?ذا ہرکلمہ گوکے ليے ضروري ہے کہ وہ يوم حسين(ع)  مناکرحسينيت کے پيغام کو عام کرے.


اس اجلاس ميں مہمان خصوصي ہندوستان کے ممتاز عالم دين علامہ جمال عباس نقوي نے کہا کہ يوم حسين(ع) اتحاد بين المسلمين کا پليٹ فارم ہے جہاں تمام مکاتب فکر کے علماء حسينيت سے محبت کا درس ديتے ہيں.


انہوں نے کہا :  اگر ساري دنيا ميں حسيني پيغام عام ہو جائے تو دنيا کو ظالم اور مظلوم کا فرق پتا چل جائے گا? اسي ليے ظالم قوتيں ہر دور ميں يہ کوشش کرتي رہي ہيں کہ مظلوم کي آواز کو دبا ديا جائے ليکن تاريخ کربلا نے ثابت کيا کہ يزيديت مٹ گئي ليکن حسينيت تاقيامت زندہ رہے گي.


يوم حسين(ع)  کميٹي کے چيئرمين و ممتاز خطيب ڈاکٹر سيد جواد زيدي نے کہا کہ واٹر بورڈ کا کام شہريوں کي پياس بجھانا ہے لہ?ذا کربلا کے پياسوں کي ياد منانے کے ليے واٹر بورڈ ميں يوم حسين(ع)  منعقد کيا جاتا ہے.


جلسے سے علامہ شميم واسطي، مولانا سيد افضل علي زيدي، چيف انجينئر اليکٹريکل ظہير عباس، ثمر عباس نے بھي خطاب کيا. 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬