08 August 2009 - 20:40
News ID: 97
فونت
پندرہ شعبان کي مناسبت سے:
رسا نيوز ايجنسي – مساجد گيلان کے ثقافتي مراکز کے انچارج نے حضرت ولي عصر(عج) سے مربوط صوبہ گيلان ميں پانچ ھزار سافٹ ويئر تقسيم کيئے جانے کي خبردي.
حضرت ولي عصر(عج) سے مربوط پانچ ھزار سافٹ ويئر گيلان ميں تقسيم کيا گيا

حجت الاسلام سليمان پور ابراهيم، مساجد گيلان کے ثقافتي مراکز کے انچارج نے رسا نيوز ايجنسي کے رپورٹرسے انٹرويو ميں کہا : حضرت امام عصر (عج) کے روز ولادت کي مناسبت سے نيمه شعبان ميں گيلان کي مساجد کے تقريبا 120ثقافتي مراکز ميں جشن منعقد ہوا  .

انہوں نے مزيد فرمايا : اسلامي و معنوي ثقافت کي ترويج کيلئے مختلف قسم کے پروگرام ان مراکز ميں برپا ہوے ، انہوں نے کہا : من جملہ ثقافت مھدويت کا توسعہ ، خصوصا جوان نسل کو ثقافت انتظار سے اشنا کرنا اس تحريک کے ديگر اھداف ہيں .

 
حجت الاسلام پور ابراهيم اشارہ کيا : نيمه شعبان ميںثقافتي مراکز کا قيام ، امام زمانہ سے مربوط شبہوں کے جوابات ان ايام کےديگر پروگرام ہيں  .

مساجد گيلان کے ثقافتي مراکز کے انچارج نے مزيد کہا : امام زمانہ سے متعلق کتابوں کي نمايش وبچوں کيلئے نقاشي و ورزشي کا اھتمام اس پروگرام کا ديگرحصہ ہے .
   

انہوں نے کہا : تقرير ، قصيدہ خواني ،  ثقافتي مسابقہ کا پروگرام بہي ان مراکز ميں منعقد ہوگا .


انہوں نےياد دھاني کرائي : امام زمانہ(عج)  کے ظھور کي تعجيل کيلئے ختم قرآن وصلوات ، ثقافتي ھدايا تقسيم بھي اس پروگرام کا جزء ہے  .

حجت الاسلام پور ابراهيم نے اسي طرح حضرت ولي عصر(عج) سے متعلق، صوبہ گيلان ميں پانچ ھزار سافٹ ويئرتقسيم کيئے جانے کي خبرديتے ہوئے کہا : يہ سافٹ ويئر امام زمانہ کے موضوع پر ايک کتاب خانہ ہے جس ميں امام زمانہ سے مربوط شبہوں کے جوابات ، تقريريں ، اشعار، مناجات ، قصائد ، مذھبي اماکن کي معرفي ، اور موبائل کے سافٹ ويئر شامل ہيں .  

مساجد گيلان کے ثقافتي مراکز کے انچارج نےکہا : ثقافت مھدويت  کي ترويج اور حضرت مهدي (عج)  کي ذات گرامي سے اشنائي مذکورہ سافٹ ويئر کے بنائے جانے کے اھم اھداف ہيں .

حجت الاسلام پور ابراهيم نے اظھار کيا: اس سافٹ ويئرکي کچھ تعداد DVD کي شکل ميں انجنموں ، ثقافتي مراکز ، اورامام کو چاہنے والوں کو ھديہ کے طور پہ دي جائے گي .

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬