رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله حسین وحید خراسانی مرجع تقلید نے آج صبح اپنے تفسیر کے درس میں جو ھر چہارشنبہ کو قم کے مسجد اعظم میں طلاب کرام اور علماء عظام کے کثیر تعداد کے شرکت کے ساتھ انعقاد پاتا ہے، سورہ یاسین کی سلسلہ وار تفسیر کو بیان کرتے ہوئے کہا : مفسرین و علماء عامہ اور شیعہ کی دلیل و شواھد کے مطابق حضرت خاتم النبیین (ص) ہیں اور آل یاسین سے مراد اهل بیت عصمت و طهارت ہیں ۔
انہون نے وضاحت کی : عامہ کے عظیم مفسروں کے اعتراف کے مطابق مصحف عثمان میں قرات اول سلام علی آل یس ہے اور اس کے بعد کے ضمیر کے مشکل کا حل بھی موجود ہے اس وقت ایک شخص پیغمبر ہونگے اور باقی حضرات ان کی آل ہونگے ۔
انھوں نے وضاحت کی : اسی وجہ سے ہے کہ زیات آل یسین میں جو کہ مسلما تائید کے ساتھ صادر ہوئی ہیں علامہ کا متن یہ ہے : جب بھی خدا کی طرف رجوع کرنی ہو تو ہمارے ذریعہ رجوع طلب کرو کیونکہ خدا وند عالم فرماتا ہے سلام علی آل یاسین۔
مرجع تقلید نے آل یسین کی مختلف قرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار خیال کیا : اس بحث سے جو میں نے اختیار کیا ہے وہ یہ ہے کہ آل یسین یاسین کے فرزند ہیں علامہ مجلیسی بھی اس سلسلہ میں اعتقاد رکھتے ہیں کہ عامہ کی روایتیں متفق ہیں کہ آل یسین مقصد ہے لیکن دشمنی اور تعصب کی بنا پر اس کو دوسری طرف موڑ دیا گیا ہے جس کی بنا پر وہ تمام چیزوں کو جانتے ہوئے اس پر عمل نہی کرتے ۔