آیت الله وحید خراسانی:
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت الله وحید خراسانی اس بیان کے ساتھ کہ قرآن کریم خلق کے لئے رب کی تجلی ہے کہا : ھم اپنی زندگی تمام کر دی ہے لیکن قرآن کو نہی پہچان سکا ہوں اور ھماری رسائی اس آسمانی کتاب کی صرف اس کے شعاع کے حد تک ہی ہے ۔
رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله حسین وحید خراسانی مرجع تقلید نے اپنے تفسیر کے درس میں جو ھر چہارشنبہ کو طلاب و علماء کی کثیر شرکت کے ساتھ مسجد اعظم قم ایران میں انعقاد پاتا ہے اس بیان کے ساتھ کہ قرآن کی شناخت نہی ہو سکی ہے اور ھم اس کو نہی پہچان سکے ہیں وضاحت کی : قرآن کریم کے عمیق مطالب کا درک ہمارے لئے میسر نہی ہے ھمارے لئے صرف قرآن کی شعاعیں ہی قابل درک ہیں نہ کل قرآن ۔
انہوں نے تصریح کی : میں نے اپنی عمر تو تمام کردی ہے لیکن قرآن کو نہی پہچان سکا ہوں، یہ وہ مخلوق ہے جو اس کی تحمل کی صلاحیت رکھی اور وحی کو اپنے کاندھے پر حمل کیا ، اھل نظر کو اس لطیف و دقیق اور باریک قرآن کے مطالب پر غور کرنا چاہیئے ۔
حضرت آیت الله وحید خراسانی نے وضاحت کی : یہ مطالب انسانی عقل کو حیرت انگیز کر دیتی ہیں، تمام آسمان کے فرشتہ اور ملائکہ امین کے مطیع ہیں اور صرف وہ ایک شخص ہی قابل اطاعت ہے جو حضرت جبرئیل (ع) ہیں ۔
انہوں نے بیان کیا : ایک لاکھ چوبیس ھزار پیغمبر حضرت آدم سے لے کر حضرت عیسی تک سب کے سب ان کے ہاتھ میں تھے صرف ایک شخص جو ادراک و تصور سے فوق ہے ۔
انہوں نے تصریح کی : میں نے اپنی عمر تو تمام کردی ہے لیکن قرآن کو نہی پہچان سکا ہوں، یہ وہ مخلوق ہے جو اس کی تحمل کی صلاحیت رکھی اور وحی کو اپنے کاندھے پر حمل کیا ، اھل نظر کو اس لطیف و دقیق اور باریک قرآن کے مطالب پر غور کرنا چاہیئے ۔
حضرت آیت الله وحید خراسانی نے وضاحت کی : یہ مطالب انسانی عقل کو حیرت انگیز کر دیتی ہیں، تمام آسمان کے فرشتہ اور ملائکہ امین کے مطیع ہیں اور صرف وہ ایک شخص ہی قابل اطاعت ہے جو حضرت جبرئیل (ع) ہیں ۔
انہوں نے بیان کیا : ایک لاکھ چوبیس ھزار پیغمبر حضرت آدم سے لے کر حضرت عیسی تک سب کے سب ان کے ہاتھ میں تھے صرف ایک شخص جو ادراک و تصور سے فوق ہے ۔
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے