رسا نیوز ایجنسی- انیس رمضان کی صبح شھرلکھنو ھندوستان میں گلیم کا تابوت عقیدت و احترام کے ساتھ برآمد ہوا۔
رسا نیوزایجنسی کے رپورٹرکی لکھنوسے رپورٹ کے مطابق ، شھر لکھنؤ میں انیس رمضان کی صبح ، ضربت امیر المومنین علیہ السلام کے عظیم سانحہ کی یاد میں عقیدت و احترام سے گلیم کا تابوت برآمد ہوا ۔
شبیہ مسجد کوفہ میں قاری طاہر کی مخصوص انداز میں اذان صبح اورمولانا سید محمد تقی الرضوی کی اقتداء میں نماز فجر ادا ہونےکے بعد نماز مولانا مرزا محمد اشفاق نےمولائے متقیان امام علی علیہ السلام کے فضائل ومصائب بیان کئے ۔
مولانا مرزا محمد اشفاق نے کہا : ابن ملجم کے ہاتھوں امیر المومنین علیہ السلام کے فرق مبارک پر شدید ضرب لگی جس سے امام علی (ع) شدیدی زخمی ہوئے اوراپ کا مصلی اپ کے خون سے تر ہوگیا اوراس وقت آپ نے فرمایا رب کعبہ کی قسم میں کامیاب ہوگیا ۔
مجلس کے اختتام پر شبیہ تابوت بر آمد ہوئی جسے کثیر تعداد میں سیاہ پوش سوگوار بچے، بوڑھے، جوان، مرد و عورت کاندھوں پر لے کر جلوس کی شکل میں نکلے، جلوس میں تابوت کے آگے علم مبارک تھا ۔
اس جلوس کی اختتامیہ تقریرمیں مولانا میثم زیدی نے مصائب ال محمد (ص) بیان کئے عزاداروں نے یاعلی مولا حیدر مولا کی صدا کے ساتھ سینہ زنی کی ۔
قابل ذکر ہے کہ ۱۹ رمضان ٤٠ھ ق کو مسجد کوفہ میں عبدالر حمن ابن ملجم ملعون نے حضرت علی علیہ السلام کے فرق مبارک پر عین حالت سجدہ میں زہر میں بجھی ہوئی تلوار سے کاری ضربت لگائی تھی جس سے آپ کی شھادت ہوئی تھی اورپھر آپ کے چاہنے والے آپکو گلیم میں لپیٹ کر بیت الشرف لےگئے تھے اسی سانحہ کی یاد میں یہاں گلیم کا تابوت برآمد ہوتا ہے جس کا اغاز تقریبااسّی سال پہلےحکیم سید محمد تقی مرحوم نے کیا تھا ۔
واضح رہے کہ ۱۹ رمضان کے اتے ہی شھر کی شیعہ نشین ابادیوں میں مجلس و ماتم کا دور شروع ہو گیا شہر کے تمام امامباڑوں ، کربلاؤں اورگھروں میں اس سہ روزہ غم کا سلسلہ٢١ رمضان تک جاری رہے گا۔
جلوس اپنے طے شدہ راستے کاظمین، گردھارہ سنگھ روڈ، بلوج پورہ، نخاس، اگبری گیٹ ، بزازہ ہوتے ہوئے عزاخانہ حکیم محمد تقی مرحوم پہونچ کر اختتام پزیر ہوا۔
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے