
رسا نيوز ايجنسي کي دفتر تبليغات اسلامي حوزه علميه قم، کےرابطہ عامہ سےمنقولہ رپورٹ کے مطابق، مراجع تقليد ميں سےحضرت آيتالله حسين وحيد خراساني نے دفتر تبليغات اسلامي حوزه علميه قم کے مسئولين اور شهيدان عالمي کانفرنس کے برگزار کرنے والوں سے ملاقات ميں ، فقه و فقهاء شيعه کي شناخت پہ تاکيد کرتے ہوئے کہا : فقه اوروہ فقهاء شيعه جنھوں نے اس ميدان ميں کام کيا ہے انکي شناخت بہت اھم ہے.
انہوں نے تاکيد کرتے ہوئے کہ فقه و فقهاء شيعه سے شناخت اور اشنائي وقت کي نيازمند ہے کہا: مرحله اول اور دوم ميں شناخت فقه و فقهاء شيعه کے لئے دو مفصل کتاب کي ضرورت ہے اور مرحله سوم ميں فقيه مقول به تشکيک ہے مگر فقه مقول به تشکيک نہيں ہے .
اس مرجع تقليد نے اشارہ کرتے ہوئے کہ يہ تشکيک حيرت انگيزہے کہا: اس تشکيک کے مراتب اس قدر دقيق ہيں کہ اگر مرحله اول و دوم و سوم تمام ہوجائيں تب جاکر شهيد اول پہچانے جائيں گے اور شهيد کي شناخت اسان نہي ہے.
حضرت آيتالله وحيد خراساني نے اظهار کيا : تام کام اور کتابيں جو ان دو عالم شهيد نے چوڑي ہيں حيرت انگيز ہيں اوراگر ھم اس مرحلہ ميں ہوں کہ انکي کوشش کو سمجھ سکيں تو سمجھيں گے کہ کتنے چھوٹے ہيں .
انہوں نے شهيدين کي کوششوں کي جانب اشارہ کرتے ہوئے اظھار کيا: اپ کو يہ بہت بڑي توفيق نصيب ہوئي ہے کہ اس ميدان ميں کام کررہے ہيں اور اپ کي يہ کوشش قابل تحسين ہے .
اس مرجع تقليد نے اشارہ کيا: اپ اس کام کو انجام ديجئے ، ابھي اپ اس کام کي اھميت کو پورے طور پر درک نہي کر سکتے کہ کتنا بڑااور عظيم کام انجام دے رہے ہيں .
حضرت آيتالله وحيد خراساني نے اخر ميں کہا : اپ اپني اور اپنے کام کي اھميت کو سمجھئے اور اس طرح کے کام کو مختلف ميدان ميں انجام ديجئے.