18 July 2012 - 18:47
News ID: 3084
فونت
رسا نيوزايجنسي - رمضان کے مبارک مہينہ کے آغاز پر امام سجاد ـ عليه السلام ـ سے منقول دعا جو صحيفہ سجاديہ ميں موجود ہے ، يہ دعا روزہ دار کو رمضان کے مبارک مہينہ کي اچھي پہچان اور اس کي اہميت کو درک کرنے ميں مدد کرتي ہے ?
آغاز ماہ مبارک رمضان کي دعا

رمضان کے مبارک مہينہ کے آغاز پر امام سجاد ـ عليه السلام ـ کي دعا

(1) الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي هَدَانَا لِحَمْدِهِ، وَ جَعَلَنَا مِنْ أَهْلِهِ لِنَکُونَ لِإِحْسَانِهِ مِنَ الشَّاکِرِينَ، وَ لِيَجْزِيَنَا عَلَى ذَلِکَ جَزَاءَ الْمُحْسِنِينَ (2) وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي حَبَانَا بِدِينِهِ، وَ اخْتَصَّنَا بِمِلَّتِهِ، وَ سَبَّلَنَا فِي سُبُلِ إِحْسَانِهِ لِنَسْلُکَهَا بِمَنِّهِ إِلَى رِضْوَانِهِ، حَمْداً يَتَقَبَّلُهُ مِنَّا، وَ يَرْضَى بِهِ عَنَّا (3) وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي جَعَلَ مِنْ تِلْکَ السُّبُلِ شَهْرَهُ شَهْرَ رَمَضَانَ، شَهْرَ الصِّيَامِ، وَ شَهْرَ الْإِسْلَامِ، وَ شَهْرَ الطَّهُورِ، وَ شَهْرَ التَّمْحِيصِ، وَ شَهْرَ الْقِيَامِ الَّذِي أُنْزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ، هُدىً لِلنَّاسِ، وَ بَيِّناتٍ مِنَ الْهُدى‏ وَ الْفُرْقانِ (4) فَأَبَانَ فَضِيلَتَهُ عَلَى سَائِرِ الشُّهُورِ بِمَا جَعَلَ لَهُ مِنَ الْحُرُمَاتِ الْمَوْفُورَةِ، وَ الْفَضَائِلِ الْمَشْهُورَةِ، فَحَرَّمَ فِيهِ مَا أَحَلَّ فِي غَيْرِهِ إِعْظَاماً، وَ حَجَرَ فِيهِ الْمَطَاعِمَ وَ الْمَشَارِبَ إِکْرَاماً، وَ جَعَلَ لَهُ وَقْتاً بَيِّناً لَا يُجِيزُ- جَلَّ وَ عَزَّ- أَنْ يُقَدَّمَ قَبْلَهُ، وَ لَا يَقْبَلُ أَنْ يُؤَخَّرَ عَنْهُ. (5) ثُمَّ فَضَّلَ لَيْلَةً وَاحِدَةً مِنْ لَيَالِيهِ عَلَى لَيَالِي أَلْفِ شَهْرٍ، وَ سَمَّاهَا لَيْلَةَ الْقَدْرِ، تَنَزَّلُ الْمَلائِکَةُ وَ الرُّوحُ فِيها بِإِذْنِ رَبِّهِمْ مِنْ کُلِّ أَمْرٍ سَلامٌ، دَائِمُ الْبَرَکَةِ إِلَى طُلُوعِ الْفَجْرِ عَلَى مَنْ يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ بِمَا أَحْکَمَ مِنْ قَضَائِهِ. (6) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ أَلْهِمْنَا مَعْرِفَةَ فَضْلِهِ وَ إِجْلَالَ حُرْمَتِهِ، وَ التَّحَفُّظَ مِمَّا حَظَرْتَ فِيهِ، وَ أَعِنَّا عَلَى صِيَامِهِ بِکَفِّ الْجَوَارِحِ عَنْ مَعَاصِيکَ، وَ اسْتِعْمَالِهَا فِيهِ بِمَا يُرْضِيکَ حَتَّى لَا نُصْغِيَ بِأَسْمَاعِنَا إِلَى لَغْوٍ، وَ لَا نُسْرِعَ بِأَبْصَارِنَا إِلَى لَهْوٍ (7) وَ حَتَّى لَا نَبْسُطَ أَيْدِيَنَا إِلَى مَحْظُورٍ، وَ لَا نَخْطُوَ بِأَقْدَامِنَا إِلَى مَحْجُورٍ، وَ حَتَّى لَا تَعِيَ بُطُونُنَا إِلَّا مَا أَحْلَلْتَ، وَ لَا تَنْطِقَ أَلْسِنَتُنَا إِلَّا بِمَا مَثَّلْتَ، وَ لَا نَتَکَلَّفَ إِلَّا مَا يُدْنِي مِنْ ثَوَابِکَ، وَ لَا نَتَعَاطَى إِلَّا الَّذِي يَقِي مِنْ عِقَابِکَ، ثُمَّ خَلِّصْ ذَلِکَ کُلَّهُ مِنْ رِئَاءِ الْمُرَاءِينَ، وَ سُمْعَةِ الْمُسْمِعِينَ، لَا نُشْرِکُ فِيهِ أَحَداً دُونَکَ، وَ لَا نَبْتَغِي فِيهِ مُرَاداً سِوَاکَ. (8) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ قِفْنَا فِيهِ عَلَى مَوَاقِيتِ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ بِحُدُودِهَا الَّتِي حَدَّدْتَ، وَ فُرُوضِهَا الَّتِي فَرَضْتَ، وَ وَظَائِفِهَا الَّتِي وَظَّفْتَ، وَ أَوْقَاتِهَا الَّتِي وَقَّتَّ (9) وَ أَنْزِلْنَا فِيهَا مَنْزِلَةَ الْمُصِيبِينَ لِمَنَازِلِهَا، الْحَافِظِينَ لِأَرْکَانِهَا، الْمُؤَدِّينَ لَهَا فِي أَوْقَاتِهَا عَلَى مَا سَنَّهُ عَبْدُکَ وَ رَسُولُکَ- صَلَوَاتُکَ عَلَيْهِ وَ آلِهِ- فِي رُکُوعِهَا وَ سُجُودِهَا وَ جَمِيعِ فَوَاضِلِهَا عَلَى أَتَمِّ الطَّهُورِ وَ أَسْبَغِهِ، وَ أَبْيَنِ الْخُشُوعِ وَ أَبْلَغِهِ. (10) وَ وَفِّقْنَا فِيهِ لِأَنْ نَصِلَ أَرْحَامَنَا بِالْبِرِّ وَ الصِّلَةِ، وَ أَنْ نَتَعَاهَدَ جِيرَانَنَا بِالْإِفْضَالِ وَ الْعَطِيَّةِ، وَ أَنْ نُخَلِّصَ أَمْوَالَنَا مِنَ التَّبِعَاتِ، وَ أَنْ نُطَهِّرَهَا بِإِخْرَاجِ الزَّکَوَاتِ، وَ أَنْ نُرَاجِعَ مَنْ هَاجَرَنَا، وَ أَنْ نُنْصِفَ مَنْ ظَلَمَنَا، وَ أَنْ نُسَالِمَ مَنْ عَادَانَا حَاشَى مَنْ عُودِيَ فِيکَ وَ لَکَ، فَإِنَّهُ الْعَدُوُّ الَّذِي لَا نُوَالِيهِ، وَ الْحِزْبُ الَّذِي لَا نُصَافِيهِ. (11) وَ أَنْ نَتَقَرَّبَ إِلَيْکَ فِيهِ مِنَ الْأَعْمَالِ الزَّاکِيَةِ بِمَا تُطَهِّرُنَا بِهِ مِنَ الذُّنُوبِ، وَ تَعْصِمُنَا فِيهِ مِمَّا نَسْتَأْنِفُ‏ مِنَ الْعُيُوبِ، حَتَّى لَا يُورِدَ عَلَيْکَ أَحَدٌ مِنْ مَلَائِکَتِکَ إِلَّا دُونَ مَا نُورِدُ مِنْ أَبْوَابِ الطَّاعَةِ لَکَ، وَ أَنْوَاعِ الْقُرْبَةِ إِلَيْکَ. (12) اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ بِحَقِّ هَذَا الشَّهْرِ، وَ بِحَقِّ مَنْ تَعَبَّدَ لَکَ فِيهِ مِنِ ابْتِدَائِهِ إِلَى وَقْتِ فَنَائِهِ: مِنْ مَلَکٍ قَرَّبْتَهُ، أَوْ نَبِيٍّ أَرْسَلْتَهُ، أَوْ عَبْدٍ صَالِحٍ اخْتَصَصْتَهُ، أَنْ تُصَلِّيَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ أَهِّلْنَا فِيهِ لِمَا وَعَدْتَ أَوْلِيَاءَکَ مِنْ کَرَامَتِکَ، وَ أَوْجِبْ لَنَا فِيهِ مَا أَوْجَبْتَ لِأَهْلِ الْمُبَالَغَةِ فِي طَاعَتِکَ، وَ اجْعَلْنَا فِي نَظْمِ مَنِ اسْتَحَقَّ الرَّفِيعَ الْأَعْلَى بِرَحْمَتِکَ. (13) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ جَنِّبْنَا الْإِلْحَادَ فِي تَوْحِيدِکَ، وَ الْتَّقْصِيرَ فِي تَمْجِيدِکَ، وَ الشَّکَّ فِي دِينِکَ، وَ الْعَمَى عَنْ سَبِيلِکَ، وَ الْإِغْفَالَ لِحُرْمَتِکَ، وَ الِانْخِدَاعَ لِعَدُوِّکَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ (14) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ إِذَا کَانَ لَکَ فِي کُلِّ لَيْلَةٍ مِنْ لَيَالِي شَهْرِنَا هَذَا رِقَابٌ يُعْتِقُهَا عَفْوُکَ، أَوْ يَهَبُهَا صَفْحُکَ فَاجْعَلْ رِقَابَنَا مِنْ تِلْکَ الرِّقَابِ، وَ اجْعَلْنَا لِشَهْرِنَا مِنْ خَيْرِ أَهْلٍ وَ أَصْحَابٍ. (15) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ امْحَقْ ذُنُوبَنَا مَعَ امِّحَاقِ هِلَالِهِ، وَ اسْلَخْ عَنَّا تَبِعَاتِنَا مَعَ انْسِلَاخِ أَيَّامِهِ حَتَّى يَنْقَضِيَ عَنَّا وَ قَدْ صَفَّيْتَنَا فِيهِ مِنَ الْخَطِيئَاتِ، وَ أَخْلَصْتَنَا فِيهِ مِنَ السَّيِّئَاتِ. (16) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ إِنْ مِلْنَا فِيهِ فَعَدِّلْنَا، وَ إِنْ زُغْنَا فِيهِ فَقَوِّمْنَا، وَ إِنِ اشْتَمَلَ عَلَيْنَا عَدُوُّکَ الشَّيْطَانُ فَاسْتَنْقِذْنَا مِنْهُ. (17) اللَّهُمَّ اشْحَنْهُ بِعِبَادَتِنَا إِيَّاکَ، وَ زَيِّنْ أَوْقَاتَهُ بِطَاعَتِنَا لَکَ، وَ أَعِنَّا فِي نَهَارِهِ عَلَى صِيَامِهِ، وَ فِي لَيْلِهِ عَلَى الصَّلَاةِ وَ التَّضَرُّعِ إِلَيْکَ، وَ الْخُشُوعِ لَکَ، وَ الذِّلَّةِ بَيْنَ يَدَيْکَ حَتَّى لَا يَشْهَدَ نَهَارُهُ عَلَيْنَا بِغَفْلَةٍ، وَ لَا لَيْلُهُ بِتَفْرِيطٍ. (18) اللَّهُمَّ وَ اجْعَلْنَا فِي سَائِرِ الشُّهُورِ وَ الْأَيَّامِ کَذَلِکَ مَا عَمَّرْتَنَا، وَ اجْعَلْنَا مِنْ عِبَادِکَ الصَّالِحِينَ الَّذِينَ يَرِثُونَ الْفِرْدَوْسَ هُمْ فِيها خالِدُونَ، وَ الَّذِينَ يُؤْتُونَ ما آتَوْا وَ قُلُوبُهُمْ وَجِلَةٌ، أَنَّهُمْ إِلى‏ رَبِّهِمْ راجِعُونَ، وَ مِنَ الَّذِينَ يُسارِعُونَ فِي الْخَيْراتِ وَ هُمْ لَها سابِقُونَ. (19) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، فِي کُلِّ وَقْتٍ وَ کُلِّ أَوَانٍ وَ عَلَى کُلِّ حَالٍ عَدَدَ مَا صَلَّيْتَ عَلَى مَنْ صَلَّيْتَ عَلَيْهِ ، وَ أَضْعَافَ ذَلِکَ کُلِّهِ بِالْأَضْعَافِ الَّتِي لَا يُحْصِيهَا غَيْرُکَ ، إِنَّکَ فَعَّالٌ لِمَا تُرِيدُ . [1]

ترجمه:

1 ) ساري حمد اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہميں حمد کي ہدايت دي اور اس کا اہل قرار ديا ہے کہ ہم اس کے احسانات کا شکريہ ادا کرنے والوں ميں شامل ہو جائيں اور وہ ہميں اس بات پر نيک کرداروں جيسي جزا دے سکے ?

2 ) ساري حمد اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہميں اپنا دين عطا فرمايا اور اپني ملت کا امتياز بخشا اور اپنے احسان کے راستوں پر لگا ديا تاکہ اس کے احسان کے سہارے اس کي مرضي تک پہنچ جائيں ? ايسي حمد جسے وہ ہم سے قبول کر لے اور اس کے ذريعہ ہم سے راضي ہو جائے ?

3 ) ساري حمد اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہميں خير کے راستوں ميں سے ايک راستہ اپنے مہينہ کو قرار ديا ہے جو رمضان کا مہينہ ، روزے کا مہينہ ، راتوں کو قيام کا مہينہ جس ميں اس نے اس قرآن کو نازل کيا ہے اور اسے لوگوں کے لئے ہدايت اور ہدايت کے ساتھ حق و باطل ميں امتياز کي کھلي نشاني قرار ديا ہے ?

4 ) اور اس کے بعد فراوان عزتوں اور مشہور فضيلتوں کے ذريعہ تمام مہينوں پر اس کي فضيلت کا اظہار کيا ہے اس کے احترام ميں ان چيزوں کو بھي حرام کر ديا ہے جو دوسرے مہينوں ميں حلال تھيں اور اس کے اکرام ميں کھانے پينے کو بھي ممنوع قرار دے ديا ہے اور اس نے اس کے لئے ايک معين وقت قرار ديا ، جس سے نہ مقدم کرنے کي اجازت دي ہے اور نہ مؤخر کرنے پر راضي ہے ?

5 ) اس مہينہ کي ايک رات کو ہزار مہينوں کي راتوں سے افضل قرار ديا ہے اور اس کا نام شب قدر رکھا ، جس ميں ملائکہ اور روح ، پروردگار کے اذن سے تمام امور لے کر نازل ہوتے ہيں اور يہ رات طلوع فجر تک سلامتي اور دوام برکت کا سبب رہتي ہے ، وہ اپنے جس بندے کے لئے برکت چاہے اور جس طرح اس نے محکم فيصلہ کر ديا ہے ?

6 ) خدايا محمد و آل محمد (ص) پر رحمت نازل فرما اور ہميں اس کي فضيلت کي معرفت اور اس کي حرمت و جلالت اور اس ميں تمام ممنوعہ امور سے تحفظ کا الہام عطا فرما اور اس کے روزوں پر ہماري امداد فرما کہ ہم اپنے اعضا کو تيري نا فرماني سے روک سکيں اور ان اعمال ميں لگا سکيں جو تجھے راضي کر سکے تاکہ ہم کسي لغو بات پر کان نہ دھريں اور کسي لہو کي طرف جلدي سے نگاہ نہ کريں ، اور نہ کسي ممنوع شے کي طرف ہاتھ بڑھائيں اور نہ کسي حرام کي طرف قدم اٹھائيں ?

7 ) يہاں تک کہ ہمارے پيٹ بھي ان چيزوں سے بھريں جنھيں تو نے حلال قرار ديا ہے اور ہماري زبان بھي انھيں باتوں سے گويا ہو جنھيں تو نے بيان کيا ہے اور ہم صرف انھيں اعمال کوانجام ديں جس ميں ثواب ہو اور وہي افعال انجام ديں جوھميں تيرے عذاب سے بچا سکے ، اس کے بعد ان تمام اعمال کو ريا کاروں کي ريا کاري اور ستانے والوں کے جذبہ شھرت سے پاک بنا دے تاکہ ہم تيرے علاوہ کسي کو شريک نہ کريں اور تيرے ما سوا کسي مطلوب کي آرزو نہ کريں ?

8 ) خدايا محمد و آل محمد پر رحمت نازل فرما اور ہميں پانچوں وقت کي نمازوں کي توفيق دے ان حدود کے ساتھ جو تو نے معين کي ہيں اور ان واجبات کے ساتھ جنھيں تو نے فرض کيا ہے اور ان وظائف کے ساتھ جنھيں تو نے مقرر کيا ہے اور ان اوقات کے ساتھ جنھيں تو نے معين کيا ہے ?

9 ) اور اس منزل نماز ميں ہميں ان کے مرتبے تک پہنچا دے جو اس کي منزلوں کو حاصل کرنے والے اس کے ارکان کي حفاظت کرنے والے اور اسے بر وقت ادا کرنے والے ہيں جس طرح تيرے بندے اور رسول نے رکوع و سجود اور تمام آداب کو مقرر کيا ہے مکمل طہارت اور پوري پاکيزگي اور کامل ونماياں خضوع و خشوع کے ساتھ ?

10 ) اور ہميں توفيق دے کہ ہم اس ماہ رمضان ميں اپنے قرابتداروں کے ساتھ نيکي اور صلہ رحمي کا برتاؤ کريں اور اپنے ہمسايوں کے ساتھ انعام و بخشش کا برتاؤ کريں اور اپنے اموال کو زکات کے ذريعہ پاک کريں اور جو قطع تعلق کرے اس سے تعلقات قائم کريں اور جو ظلم کرے اس کے ساتھ انصاف کريں اور جو دشمني کرے اس کے ساتھ مسالمت آميز برتاؤ کريں علاوہ ان کے جن سے ميري دشمني تيرے بارے ميں اور تيرے لئے ہے کہ ايسے دشمنوں سے ہم کسي وقت بھي محبت نہيں کر سکتے ہيں اور يہ وہ گروہ ہے جس سے کسي قيمت پر صفائي نہيں ہو سکتي ہے ?

11 ) اور ہميں توفيق دے کہ اس مہينے ميں پاکيزہ اعمال کے ذريعہ تيرا قرب حاصل کريں جو ہميں گناہوں سے پاک بنا دے اور مستقبل کي زندگي ميں عيوب سے بچا لے تاکہ کوئي بھي فرشتہ تيري بارگاہ ميں اس سے بہتر عمل نہ پيش کر سکے ?

12 ) خدايا ميں تجھے اس مہينے کے حق اور ان بندوں کے حق کا واسطہ دے کر سوال کر رہا ہوں جنھوں نے اس مہينے ميں ابتداء سے لے کر انتہا تک تيري عبادت کي ہے چاہے وہ ملک مقرب ہو يا نبي مرسل يا وہ بندہ صالح جسے تو نے اپنا بنا رکھا ہے کھ محمد و آل محمد پر رحمت نازل فرما اور ہميں اس کرامت کا اہل قرار دے دے جس کا تو نے اپنے اولياء سے وعدہ کيا ہے اور ہمارے لئے لازم قرار دئے ہيں جو تيري انتہائي اطاعت کرنے والے ہيں اور ہميں اس جماعت ميں شامل کر دے جو تيري رحمت کي بنا پر تيري رفاقت کي بلند ترين منزل پر فائز ہيں ?

13 ) خدايا محمد و آل محمد پر رحمت نازل فرما اور ہميں اپني توحيد کے بارے ميں ہر طرح کي بے راہ روي اور اپني بزرگي کے اقرار کے ذيل ميں ہر طرح کي کوتاہي اور اپنے دين ميں ہر طرح کے شک اور اپنے راستے سے ہر طرح کي گمراہي اور اپني حرمت سے ھر طرح کي غفلت اور اپنے دشمن شيطان رجيم سے ہر طرح سے دھوکہ کھانے سے محفوظ فرما دے ?

14 ) خدايا محمد و آل محمد پر رحمت نازل فرما اور تو اس مہينے کي ہر رات ميں کچھ عذاب کي گرفتار گردنوں کو آزاد کرتا ہے يا اپني مہرباني سے معاف کرتا ہے تو ہماري گردنوں کو بھي انھيں گردنوں ميں سے قرار دے دے اور ہميں اس مہينے کے بہترين اہل و اصحاب ميں شمار کر لے ?

15 ) خدايا محمد و آل محمد پر رحمت نازل فرما اور اس چاند کے تمام ہوتے ہوتے ہمارے گناہوں کو بھي محو کر دے اور اس کے ايام کے گزرتے گزرتے ہميں تمام صعوبتوں سے باھر نکال لے تاکھ يہ مہينہ اس عالم ميں تمام ہو کھ تو ھميں خطاؤں سے اور گناھوں سے آزاد کر چکا ہو ?

16 ) خدايا محمد و آل محمد پر رحمت نازل فرما اور اگر اس مہينے ميں ہمارے اندر کوئي کجي پيدا ہو گئي ہو تو اسے سيدھا کر دينا اور اگر ہم بہک جائيں تو ہماري اصلاح کر دينا اور اگر شيطان ہم پر غالب آجائے تو ہميں اس سے نجات دلا دينا ?

17 ) خدايا اس مہينے کو ہماري عبادتوں سے معمور کر دے اور ہمارے سارے اوقات ميں اس کي نماز تضرع و زاري و خشوع و تذلل پر ہماري امداد فرما تاکھ نہ اس کا دن ہماري غفلت کا گواہ بنے اور نہ اس کي رات ہماري کوتاہيوں کي شھادت دے ?

18 ) خدايا اور جب تک ہميں زندہ رکھنا تمام مہينوں اور دنوں ميں ہمارے ليل و نہار کو ايسا ہي رکھنا اور ہميں ان نيک بندوں ميں قرار دے دينا جو تيري جنت کے وارث ہوں اور وہيں ہميشہ رہنے والے ہوں تيرے دئے ہوئے کو تيري ہي راہ ميں خرچ کريں اور ان کے دل تيرے خوف سے لرز رہے ہوں کھ انھيں اپنے پرور دگار کي بارگاہ ميں واپس جانا ہے اور ان لوگوں ميں قرار دے دے جو نيکيوں کي طرف تيز رفتاري سے بڑھنے والے اور سبقت کرنے والے ہيں ?

19 ) خدايا محمد و آل محمد پر ہر وقت ہر آن اور ہر حال ميں اتني رحمت نازل فرما جس قدر تو نے اپنے کسي بھي بندے پر نازل کي ہو اور پھر اسے اس قدر دوگنا کر دے جس کا شمار نہ کيا جا سکے کھ تو جس چيز کا ارادہ کر ليتا ہے اسے کر دينا ?

-----------------------------------------------------------------------------

[1] . امام سجاد عليه السلام؛ الصحيفة السجادية، ص188- 192؛ الهادى، قم، اول، 1418 ق. يہ دعا کتاب مصباح ‏المتهجد، ص 607 و الإقبال ‏بالأعمال ‏الحسنة فيما يعمل ‏مرة في ‏السنة، ج1، ص 111 ميں بھي مذکور ہے .







تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬