18 April 2012 - 17:49
News ID: 3085
فونت
سيد اشھد حسين نقوي :
پيغمير اکرم صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم : فرماتے ہيں : ماہ رجب «شهرالله الأصم» ہے اور اس وجہ سے اس کو «اصم» کہا گيا ہے کہ کوئي اور مہينہ اس مہينہ کي عظمت تک نہيں پہونچ سکتا ، جاهليت کے زمان ميں لوگ اس مہينہ کا احترام کرتے تھے ، اور جب اسلام طلوع ہوا تو اس نے اس کے احترام ميں اور اضافہ کر ديا ? جان لو کہ رجب خدا کا مہينہ ہے ، شعبان ہمارا مہينہ ہے ،اور رمضان ہمارے امت کا مہينہ ہے ? (?)
رمضان الکريم

شعبان کا مہينہ شرف کا مہينہ ہے اور حضرت سيد انبياء، محمد مصطفي (صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم) سے منسوب ہے ؛ قمري تاريخ کے مطابق اس مہينہ ميں بے شمار مناسبتيں پائي جاتي ہيں مثال کے طور پر امام حسين(عليہ السلام) کي ولادت ، حضرت ابولفضل العباس (عليہ السلام ) کي ولادت ، حضرت امام زين العابدين ، سجاد(عليہ السلام ) کي ولادت ، حضرت علي اکبر(عليہ السلام ) اور حضرت صاحب الزمان، امام مهدي(عج) کي ولادت ، بھي اسي مہينہ کي برکت کا سبب ہے ? حقيقت ميں ديکھا لائے تو قمري مہينہ ميں شعبان کا مہينہ وہ مہينہ ہے جس ميں ہمارے کسي ائمه اطهار(عليہ السلام ) کي شهادت نہي ہوئي ہے ?

روح الله امام خميني (رہ) شعبان کے مہينہ کے برکت ميں ايک مقام پر بيان فرماتے ہيں

« رجب ، شعبان اور رمضان المبارک کا مہينہ ، انسان کو بے شمار برکتيں نصيب ہونے کا مہينہ ہے ، انسان اس مہينہ کے برکتوں کا استعمال کرے جو خدا وند عالم کي طرف سے اس کو عنايت کي گئي ہے ?

ليکن ان تمام برکتوں کا سر چشمہ مبعث گرامي رسول خدا صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم ہے ? رجب کے مہينہ ميں مبعث بزرگ اور مولا على بن ابيطالب- سلام اللَّه عليه کي ولادت اور دوسرے ا?ئمہ عليھم السلام کي بھي ولادت ہے ، شعبان کے مہينہ ميں ولادت حضرت سيدالشهدا اما حسين - سلام اللَّه عليه- اور ولادت حضرت صاحب الزمان- ارواحناله الفداء اور رمضان کے مبارک مہينہ ميں پيغمبر اکرم کے مبارک قلب پر قرا?ن مجيد کا نزول ہوا ہے ?

اس تينوں مہينہ کا شرف اور عظمت زبانوں ميں بيانوں ميں عقل ميں فکر ميں نہي سما سکتا ?اور اس مہينہ کي برکتوں ميں وہ دعائيں ہيں جو ان مہينہ ميں وارد ہوئي ہيں
ہم لوگ ا?ج کل شعبان کے مہينہ مين ہيں ، اور مناجات شعبانيه بہت ہي بڑي مناجاتوں ميں سے ہے اوراس مناجات ميں عظيمترين معارف الهى اور بہت ہي بڑے بڑے امور چھپے ہوئے ہيں جس سے صرف اھليت رکھنے والے لوگ ہي فائدہ اٹھا سکتے ہيں ? (?)

رمضان المبارک اور شعبان کے مہينہ کي فضيلت

حضرت امام خميني(ره)، نظام حکومت کے حکام کے مجمع ميں اپني دلنشين گفتگو اور عاشقانہ بيان ميں رمضان المبارک اور شعبان کے مہينہ کي فضيلت کو ان لوگوں تک پہونچايا :
ہم لوگ ابھي شعبان کے مہينہ ميں ہيں اور کچھ دنوں کے بعد رمضان المبارک کے مہينہ ميں قدم رکھينگے ، رمضان المبارک کا مہينہ نبوت کا مہينہ ہے ، شعبان کا مہينہ امامت کا مہينہ ہے ?

رمضان المبارک کے مہينہ ميں شب قدر ہے اور شعبان کے مہينہ ميں شب نيمہ شعبان ہے جو کہ ليلة القدر کے مشابہ ہے ? رمضان المبارک کا مہينہ مبارک ہے اس لئے کہ اس ميں ليلة القد
ر کا وجود ہے ، شعبان کا مہينہ مبارک ہے اس لئے کہ اس مہينہ ميں نيمه شعبان ہے ?

رمضان المبارک کا مہينہ مبارک ہے اس لئے کہ اس ميں وحي کا نزول ہوا ہے يا دوسرے لفظوں مين کہا جائے ، رسول خدا صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کي معنويت وحي کے نزول کا سبب بني ہے شعبان کا مہينہ معظم ہے ، اس لئے کہ وہ رمضان المبارک کے مہينہ کي معنويت کا سلسلہ ہے ?

يہ رمضان المبارک کا مہينہ ليلة القدر کا جلوه ہے کہ ان ميں تمان حقائق اور اس کے تمام معني جمع ہو گئے ہيں ? اور شعبان کا مہينہ اماموں کا مہينہ ہے جو اسي کا سلسلہ ہے ?

رمضان المبارک کے مہينہ ميں رسول اکرم صلى اللَّه عليه و آله و سلم کا مقام اصالة الهى ولايت کلى اس جہان کے تمام برکتوں کو سميٹے ہے اور شعبان کا مہينہ جو کہ اماموں کا مہينہ ہے ولايت مطلقه کي برکت رسول اللَّه صلى اللَّه عليه و آله و سلم کي پيروي ميں اسي معني کے سلسلہ کو قائم رکھے ہے ?

رمضان المبارک کا مہينہ وہ مہينہ ہے جس نے تمام پردوں کو ہٹا ديا ہے جس کي بنا پر رسول خدا صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم پر جبرئيل امين ا?ے بلکہ دوسرے لفظوں ميں کہا جائے پيغمبر اکرم صلى اللَّه عليه و آله و سلم نے جبرئيل امين کو اس دنيا ميں ا?نے کا وسيلہ بنے انہوں نے جبرئيل امين کو اس دنيا ميں لائے ? اور شعبان کا مہينہ ولايت کا مہينہ ہے اور ان تمام معني کے تسلسل ميں ہے ?

رمضان المبارک کا مہينہ وہ مہينہ ہے جس پر قرا?ن مجيد نازل ہوا ہے شعبان کا مہينہ وہ مہينہ ہے جس ميں اھل بيت عليهم السلام کي دعائيں وارد ہوئي ہيں ?

رمضان المبارک کا مہينہ وہ مہينہ ہے جس پر قرا?ن نازل ہوا ہے ? قرآن مجيد تمام معارف کو خود ميں شامل کئے ہوئے ہے اور بشريت کي تمام ضرورتيں بھي اس ميں پائي جاتي ہيں اور شعبان کا مہينہ اماموں کا مہينہ ہے جو اسي طرح تمام حقيقت اور تمام معني کا سلسلہ ہے ?

وہ چيزيں جو قرا?ن ميں اسرار کے طور پر ذکر ہوئي ہيں ،ا?ئمہ عليھم السلام کے دعاؤں ميں بھي اسرار کے طور پر ا?ئے ہيں دعاى شعبانيه ميں پڑھينگے کہ خدا سے عرض کرتے ہيں :
وَاجْعَلْنى مِمَّنْ نادَيْتَهُ فَاجابَکَ وَ لا حَظْتَهُ فَصَعِقَ لِجَلالِکَ فَناجَيْتَهُ سِرّاً وَ عَمِلَ لَکَ جَهْراً. مجھ کو ان ميں سے قرار دے که تو نے اس کو ا?واز دي اس نے تمہاري ا?واز پر لبيک کہا اور اس کو ديکھا ،پھر تمھارے جلال کي وجہ سے بيهوش ہو گيا ، اور چھپ کر مناجات کي اور اس نے ا?شکار عمل کيا .(5)

«صعق» کے مسئلہ کو دعاى شعبانيه ميں لائے ہيں اسي معني ميں جو قرا?ن ميں حضرت موسى عليہ السلام کے لئے کہا گيا ہے : فَلَمّا تَجَلّى‏ رَبُّهُ لِلْجَبَلِ(6) اور حضرت موسي «صعق» واقع ہوئے ہيں ? يہ صعق کا مہينہ ہے ? اور يہ وہ مہينہ ہے جو صعق کو چاہتا ہے يہ مہينہ تجلي الہي کا مہينہ ہے پيغمبر اکرم صلى اللَّه عليه و آله و سلم پر، اور تجلي الہي کا مہينہ ہے پيغمبر اکرم کے تبع سے اماموں پر،

حضرت مهدى- سلام اللَّه عليه- کے مختلف ابعاد ہيں جو بشر کے لئے واقع ہوئے ہيں ? کچھ وہ ہيں جو لوگوں پر واضح اور معلوم ہيں جيسے کہ قرآن مجيد اور پيغمبر اکرم صلى اللَّه عليه و آله و سلم ، کچھ ابعاد معنوي ہيں ، جو معنويات قرا?ن مجيد ميں ہيں جو پيغمبر اکرم صلى اللَّه عليه و آله و سلم اور ان کے شاگرد اور جن لوگوں نے ان سے استفاده کيا ہے ان کے علاوہ کسي دوسرے کے لئے کشف نہي ہوا ہے ?

ہمارے دعاؤں ميں جو مسائل ہيں اسي طرح ہے جيسے کہ رسول اکرم صلى اللَّه عليه و آله و سلم تمام موجودات پر حاکم ييں اسي طرح حضرت مهدى عجل اللہ تعالي فرجہ الشريف تمام موجودات پر حاکم ييں ?

وہ خاتم الرسول ہيں تو يہ خاتم ولايت ہيں وہ خاتم ولايت کلى بالأصاله ہيں اور يہ خاتم ولايت کلى به تبعيت ہيں ? تو يہ دو وہ ميہنہ ہيں کہ جن کا احترام ہمارے اوپر بہت ضروري ہے ? (7)

اميد ہے کہ شعبان کا مہينہ ، پيغمبر اکرم صلى اللَّه عليه و آله و سلم کا مہينہ ان کي پيروي کرتے ہوئے اپنے دل سے دنيا اور دنيا پرستي کو پاک کرتے ہوئے اپنے ا?پ کو خدا کے مہمان ہو نے کے لئے ا?مادہ کريں اور اس مہينہ کے عظيم برکت سے فائدہ اٹھا سکيں ?
????????????????????????????????????????????????
حوالے :
(1) ـ وسائل الشيعة، ج 10، ص 475.
(2) ـ عالم جليل القدر، على بن طاووس اس دعا کو شعبان کے مہينہ کے اعمال ميں حسين بن محمد «ابن خالويه» سے نقل کرتے ہيں اور لکھتے ہيں اميرالمؤمنين اور ان کي اولاد (ع) ، هميشه اس دعا کو شعبان کے مہينہ ميں پڑھتي تھي . (اقبال الاعمال، ص 685)، (مفاتيح الجنان، اعمال ماه شعبان).
(3) ـ صحيفه امام، ج‏13، ص: 31.
(4) ـ صحيفه امام، ج‏17، ص: 456
(5) ـ مفاتيح الجنان، اعمال مشترکه ماه شعبان، مناجات شعبانيه.
(6) - سوره اعراف(7)، آيه 143: «پس چون خداوند بر کوه تجلى کرد.»
(7) ـ صحيفه امام، ج‏20، ص: 248، 249، 250.



تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬