قائد ملت جعفريہ پاکستان کي اپيل پر ؛
رسا نيوز ايجنسي ـ قائد ملت جعفريہ پاکستان کي اپيل پر سانحہ مستونگ کي مذمت ميں اعلان کردہ سہ روزہ سوگ اور احتجاج کے اگلے روز ملک کے چاروں صوبوں سميت آزاد کشمير اور گلگت بلتستان ميں سانحہ مستونگ ميں دہشت گردي کےخلاف زبردست احتجاج کا سلسلہ جاري ہے ?
رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفريہ پاکستان حجت الاسلام سيد ساجد علي نقوي کي اپيل پر سانحہ مستونگ کي مذمت ميں اعلان کردہ سہ روزہ سوگ اور احتجاج کے اگلے روز ملک کے چاروں صوبوں سميت آزاد کشمير اور گلگت بلتستان ميں سانحہ مستونگ ميں دہشت گردوں کے ہاتھوں 26 سے زائد زائرين کي شہادت پر زبردست احتجاج کا سلسلہ جاري ہے?
کوئٹہ، اسکردو سميت ملک کے اہم بڑے شہروں ميں شٹر ڈائون ہڑتال رہي? تمام مکاتب فکر کے افراد اور ديني و سياسي جماعتوں نے اس سانحہ کي شديد الفاظ ميں مذمت کرتے ہوئے ملت جعفريہ کے ساتھ اپني وابستگي اور ہمدردي کا اظہار کيا اور سپريم کورٹ آف پاکستان سے اس سانحہ کا ازخود نوٹس لينے کا مطالبہ کيا ?
شيعہ علماء کونسل راولپنڈي اسلام آباد کے عہديداروں اور کارکنوں نے پريس کلب راولپنڈي کے سامنے لياقت باغ ميں ايک زبردست احتجاجي ريلي نکالي جس کي قيادت حجت الاسلام اشفاق وحيدي،حجت الاسلام فرحت جوادي اور سيد جاويد نقوي نے کي?لاہور، کراچي، کوئٹہ، پشاور، پاراچنار، ڈيرہ اسماعيل خان، ڈيرہ غازي خان، بھکر، ليہ، ملتان، بہاولپور، رحيم يار خان، چنيوٹ، جھنگ، اٹک، گلگت، حيدر آباد، سکھر، نواب شاہ سميت ملک بھر ميں احتجاجي مظاہروں اور ريليوں کا سلسلہ جاري ہے اور جمعتہ المبارک تک پورے ملک ميں اس افسوسناک سانحہ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاري رہنے کا امکان ہي?
مظاہرين سے خطاب کرتے ہوئے مقررين نے سانحہ مستونگ کو دہشت گردي کي بدترين مثال قرار ديتے ہوئے کہا : دہشت گردوں کي جانب سے ظلم و بربريت کا يہ مظاہرہ اور وحشت و درندگي کا خوني کھيل يہ ظاہر کرتا ہے کہ اس ملک ميں قانون، انتظاميہ، رياست اور حکومت نام کي کسي شے کا کوئي وجود نہيں بلکہ دہشت گردوں کا راج ہے اور جنگل کا قانون ہے مگر قائد ملت جعفريہ پاکستان حجت الاسلام سيد ساجد علي نقوي کے فرمان کے مطابق دہشت گردي کي ايسي بزدلانہ کاروائي سے نہ تو ہمارے حوصلوں کو پست کيا جاسکتا ہے اور نہ ہي زائرين مقامات مقدسہ کے شوق زيارت کو کم کيا جاسکتا ہي?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے