قائد ملت جعفريہ پاکستان :
رسا نيوز ايجنسي ـ قائد ملت جعفريہ پاکستان نے شيعہ ايکشن کميٹي گلگت اور مرکزي سبيل آرگنائزيشن گلگت پر مبينہ پابندي کي خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے شہري آزاديوں کي پامالي‘ اختيارات سے تجاوز اور ديدہ و دانستہ طور پر اپني ذمہ داريوں سے گريز قرار ديا ہے ?
رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کي مطابق قائد ملت جعفريہ پاکستان حجت الاسلام سيد ساجد علي نقوي نے شيعہ ايکشن کميٹي گلگت اور مرکزي سبيل آرگنائزيشن گلگت پر مبينہ پابندي کي خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے شہري آزاديوں کي پامالي‘ اختيارات سے تجاوز اور ديدہ و دانستہ طور پر اپني ذمہ داريوں سے گريز قرار ديا ہے اور کہا ہے کہ ايسے غيرمنصفانہ اقدام اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کي ناکام کوشش کے سوا کچھ نہيں کيونکہ مذکورہ طلبہ تنظيموں کا دہشت گردي سے دور کا بھي تعلق نہيں اور وہ ايک عرصہ سے اس خطے ميں طلبہ حقوق کے تحفظ اور گلگت بلتستان کے فلاحي و سماجي امور ميں مصروف عمل تھيں .
قائد ملت جعفريہ پاکستان نے مزيد کہا : اپنے فرائض منصبي کي ادائيگي ميں کوتاہي اور ذمہ داريوں سے فرار اختيار کر کے عوام کے آئيني و قانوني حقوق اور شہري آزاديوں کو سلب کرنا کسي طور پر درست اور قرين انصاف نہيں? اصل مسئلہ دہشت گردي ہے ? ہونا تو يہ چاہيے تھا کہ گلگت بلتستان جيسے پرامن خطے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگي کي مثالي فضا کو مکدر کرنے ميں جو فرقہ پرست اور شرپسند عناصر ملوث ہيں انہيں قانون کے شکنجے ميں لاکر کيفر کردار تک پہنچايا جاتا مگر صورت حال اس کے برعکس ہے?
انہوں نے بيان کيا : پرامن ‘ محب وطن شہريوں تنظيموں کي آزادي کو سلب کرکے ان پر پابندي لگانا درحقيقت ظالم و مظلوم اور قاتل و مقتول کي تميز کئے بغير توازن کي ظالمانہ پاليسي کو فروغ دينا ہے اور اصل حقائق سے آنکھيں چرانے کے مترادف ہے جس کي ملک کے تمام باشعور اور محب وطن حلقوں کي طرف سے بھرپور مذمت کي جارہي ہے اور اس غير منصفانہ اور ظالمانہ کو واپس لے کر بلا جواز پابندي کا في الفور خاتمہ کيا جائے ?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے