مصطفي جوادي نسب ، حوزہ علميہ امام موسي بن جعفر(ع) مشهد کےدرس خارج کے طالب علم اوراس سائٹ کے منيجر نے رسا نيوز ايجنسي کے رپورٹر سے انٹريوو ميں اس سائٹ کے افتتاح کئے جانے کي خبر ديتے ہوئے کہا : نٹ سائٹ « شيعه اورسني کے درميان سنجيدہ گفتگو» حوزه علميه خراسان کے اساتذہ ا ور طلاب کي کوشش سے افتتاح کي گئي ہے.
انہوں نے معاشرے ميں منطق وعقل ، اور شيعه و سني کے درميان اتحاد کي فضاء ھموار کرنا اس سائٹ کے افتتاح کا مقصد بيان کرتے ہوئے کہا : يہ سائٹ بغير جانب داري کے شيعه و سني کے ادعي کي شفاف سازي اوراھل سنت کو بدعتوں سے ربرو کرے گي کيونکہ اس وقت سبھي شاھد ہيں کہ طرفين بغير کسي دليل کے ايک دوسرے کو متھم کرتے ہيں .
جوادي نسب نے شيعه و سني کے عقائد اورايک دوسرے کے سلسلےميں نظريات کي مناسب جستجو کے زمينہ کي فراھمي اس سائٹ کےامتيازات ميں سے بيان کرتے ہوئے کہا : ھر تين ھفتہ ميں ايک اھل سنت اور ايک اھل تشيع کے عالم دين کي اس سائٹ سےاستفادہ کرنے والوں کي خدمت ميں معرفي کئے جائيں گے.
نٹ سائٹ « شيعه اور سني کے درميان سنجيدہ گفتگو» کے منيجر نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ يہ سائٹ ،www.baralichegozasht.blogfa.com وب سائٹ کےمشابہ ہے کہا :يہ سائٹ http://www.shia-sonni.com/ ايڈرس کے تحت مختلف مقالات ، روايات اھل سنت کا تحقيقي جائزہ ،سائٹ کے ارکان اور طلاب و علماء و اهل سنت اسٹوڈنٹ کے درميان مناظرہ منعقد کرے گي.
انہوں اس سائٹ کي بعض سرگرميوں کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : کتاب «فرقه وهابيت کو بهترپہچانيں» 220 کتابوں کے حوالے کے ساتھ جس ميں سے سات کتابيں اھل تشيع اور بقيہ اھل سنت کي کتابيں ہيں اس سائٹ پر موجود ہيں .
جوادي نسب نے کہا : يہ کتاب وھابيت کو اھل سنت سے الگ کرے گي کيوں کہ اس وقت معاشرے ميں دونوں مخلوط ہوگئے ہيں ،دوسري جانب اس نکتہ کو بيان کرتي ہے کہ بہت سارے وہ کام جس کي بناء پر وھابيت شيعوں کو مشرک کہتي ہے اھل سنت حضرات بھي اسے انجام ديتے ہيں مگر وھابيت انکے ساتھ وہ برتاو نہي کرتے جو برتاو شيعہ کے ساتھ کرتے ہيں .