22 April 2012 - 14:54
News ID: 4000
فونت
حوزه علميہ مبرزعربستان کے استاد :
رسا نيوزايجنسي – سعوديہ عربيہ کے ايک شيعہ عالم دين نے تاکيد کي کہ دشمن علاقے ميں مسلکي اگ شعلہ ور کرنا چاھتا ہے ?
حجت الاسلام شخص

رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق ، حوزه علميہ مبرزعربستان کے استاد نے شيعوں کے کثير مجمع ميں شھيد صدر کي شخصيت کا جائزہ ليتے ہوئے کہا : ھم ايک ايسي شخصيت کي برسي ميں اکٹھا ہيں جو عالم اسلام خصوصا تاريخ شيعت کي بے نظير فرد ہے اور اپ علم واخلاق کے اعلي مدارج پر فائز تھے ?

انہوں نے مزيد کہا : غير معمولي ذہانت ، ذکاوت ، بے نظيرعالمي توانائي ، وسيع معلومات ، اخلاص و تقوا، اعلي اخلاق ، جهاد در راه خدا ، شجاعت اور شهادت بعض وہ صفات ہيں جو شھيد صدر جيسي منفرد شخصيتوں ميں يکجا ديکھنے کو ملتي ہے ?

حجت الاسلام شخص نے شھيد صدر (رہ) کي اپ شاگردوں کے مجمع ميں کي گئي اخري تقرير کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : آيت الله سيد محمدباقر صدر (رہ) نے طلاب نجف اشرف سے ملاقات ميں جس کي کيسٹ اج بھي «حب دنيا» کے عنوان سے موجود ہے کہا تھا کہ يہ ان کي ان سے اخري ملاقات ہے ?

حوزه علميہ شهر مبرز کے اس استاد نے ڈيکٹيٹرصدام کے مقابل شهيد صدر(رہ) کي شجاعت وبے باکي کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا : ھر مومن اور مخلص انسان کو شھيد صدر کے مانند زندگي بسر کرني چاھئے ، دشمنوں کے مقابل قيام اور ان سے خوف نہ کھانا اور آيه «فاقض ما انت قاض» کو ھميشہ اپني نگاہوں کے مقابل رکھنا چاھئے ?

انہوں نے اپني تقرير کے ايک دوسرے بيان ميں افغانستان اور عراق ميں مسلمانوں کے قتل عام پر شديد پريشاني کا اظھار کرتے ہوئے کہا : افغانستان ميں مسلمانوں کے جنازوں کي برے طرح توھين کي جارہي ہے اور دوسري جانب عراقي مسلمان بھي اپنے خون ميں غلطاں ہيں اور سخت ترين جنايتوں سے روبرو ہيں ?

سيد هاشم الشخص نے ان جنايتوں کے مقابل دنيا کے مسلمانوں کي خاموشي پر تنقيد کرتے ہوئے کہا : ان جنايتوں کے مقابل تمام مسلمانوں کے دل درد سے تڑپ اٹھتے ہيں اور ذھنوں ميں الجھنہيں اپني جگہ بنا ليتي ہيں مگر سياستمدار افراد ، صحافي اور مسلمان مکمل طور سے خاموشي اپنائے ہوئے ہيں اور دشمنوں کي ان اہانتوں کے مقابل کسي قسم موقف نہي اپناتے ?

اس شيعہ عالم دين نے تاکيد کي : اج جو کچھ بھي سوريہ ، بحرين اور ديگر اسلامي ممالک ميں انجام پارہا ہے مسلکي اختلافات کي اگ بھڑکنے کي نشاني ہے جو اہستہ اہستہ پورے علاقے کو اپني ليپٹ ميں لے لے گي ?


تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬