رسا نيوزايجنسي - خادم الملت ، استاد الاستاذہ ، فسلفي، مفسراورمعمار قوم مولانا محمد شاکر نقوي مدتوں بيماري کے بعد داردنيا کو الوداع کرگئے ?
رسا نيوزايجنسي کے رپورٹرکي رپورٹ کے مطابق ، سرزمين ھندوستان کے نامورعالم دين ، مدرسہ ناظميہ لکھنو کے مايہ ناز مدرس ، مولانا محمد شاکر نقوي نے ايراز ميڈيکل کالج لکھنؤ ميں دم توڑ ديا ?
مولانا مدتوں سے سانس کي ميں مشکل سے روبرو تھے اور بارہا اس حوالے سے مختلف ہاسپيٹل ميں بھرتي ہوتے رہے تھے ?
مولانا شاکر نقوي کي انتقال کي خبرپھيلتے ہي پرانے لکھنؤ کے مفتي گنج، حسين آباد ، درگاہ اور وکٹوريہ اسٹريٹ کي دکانيں بند ہوگئيں اور ايراز ميڈيکل کالج ميں انکے چاہنے والے اکٹھا ہوگئے ?
حجت الاسلام سيد حميد الحسن ، سابق مدير مدرسہ ناظميہ نے اپ کي شخصيت پر نگاہ ڈالتے ہوئے کہا : انکے انتقال سے ہوئي خلہ کو بھرا جانا آسان نہ ہوگا ?
انہوں نے مزيد کہا : مولانا محمد شاکرنقوي علم دين کو دين کے لئے حاصل کرنے والے طلاب کو پسند کرتے تھے علم دين کو دنيا داري کے لئے حاصل کرنے والے افراد سے شديد نارض ہوتے تھے ?
انہوں نے يہ کہتے ہوئے کہ مولانا شاکر نقوي کے انتقال سے ھندوستان کے علمي معاشرے نے انمول علمي ہيرا کھوديا ہے کہا : اپ نے مدرسہ ناظميہ ميں 43 سال تک علمي خدمتيں کرکے لاتعداد قوم کے معمار تربيت کئے ?
مديرمدرسہ ناظميہ نے انکے انتقال کو عظيم خلع بتاتے ہوئے کہا : آسمان علم کا ايک چمکتا ستارا غائب ہو گيا ?
حجت الاسلام سيد کلب جواد نقوي نے مولانا محمد شاکر کے انتقال کو شيعت کے لئے ايک بڑا نقصان بتاتے ہوئے تاکيد کي : پوري دنيا ميں مولانا شاکر نقوي کے شاگرد ديني تعليم و تعليمات کو فروغ دے رہے ہيں جس سے يہ ثابت ہوتا ہے کہ انکي زندگي خود ايک تحريک تھي ?
قاضي ابوالعرفان نے اپ کے چاھنے والوں کو اس عظيم سانحہ کي تعزيت پيش کرتے ہوئے کہا : مولانا شاکر نقوي جيسا مذہبي تعليم کو عام کرنے والے شخص کا انتقال اسلام ميں موجودہ وقت ميں نقصان ہے ?
انہوں نے مزيد کہا : وہ ملت اسلاميہ ميں اتحاد کے حامي اور پيروکار تھے اور انہوں نے قوم کو ہميشہ اتحاد کا پيغام ديا ?
حضرت گنج واقع مسجد نور محل کے امام جماعت ، مولانا شبر حسين رضوي نے يہ کہتے ہوئے کہ ايسا استاد بڑي مشکل سے ملتا ہے جس کے درس کے بعد مذہب اسلام کي تعليمات کو اساني سے سمجھا اور سمجھايا جا سکے کہا : مولانا محمد شاکر ايک تاريخ تھے جن کي مذہبي و سماجي خدمات کو فراموش نہيں کيا جا سکتا ہے?
حجت الاسلام منظر صادق نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ مولانا محمد شاکر نقوي ايک ايسي علمي شخصيت تھے جس سے کسي بھي مسئلہ پر بڑي آساني سے جواب حاصل کيا جا سکتا تھا تاکيد کي : انہوں نے بڑے بڑے مسئلے کو قرآن و حديث کي روشني ميں آساني سے حل کيا ہے ?
قابل ذکرہے کہ مولانا محمد شاکر نقوي سن 1036 ميں شھر امروہہ ميں پيدا ہوئے ، اپ نے سيد المدارس ميں ابتدائي تعليم حاصل کي اور پھرسن 1322 ميں مدرسہ ناظميہ ميں تعليم حاصل کرنے کي غرض سے تشريف لائے جہاں اپ نے علمي مدارج عاليہ طے کئے اور وہيں تيتاليس سال تک تدريس کے فرائض بھي انجام دئے ?
اپ نے مختلف ميدانوں ميں مختلف موضوعات پر قلم اٹھايا اور علمي سرمايہ چھوڑا ہے جس ميں سے «لظفر? علي الطفرہ »، «روية الھلال»، «تفسير القرآن في الکافي»،«قبلة البلاد»، شرح«فرائد الاصول رسايل» شيخ مرتضي انصاري، «الحاشية علي الوجيزہ للشيخ بھاء الدين انصاري »، ترجمه کتاب«الشمس البالغه»از ملا محمود جونپوري،«التصريح في تشريح الافلاک»، «شرح تجريد» محقق طوسي، «مصباح العربيه» و «مصباح فارسي» کتابيں قابل ذکر ہيں ?
واضح رہے کہ 5 جولائي جمعرات کو شھرامروہہ کے ابائي قبرستان ميں اپ کي تدفين کئي گئي ?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے