19 July 2012 - 20:46
News ID: 4349
فونت
حجت الاسلام امين شہيدي :
رسا نيوزايجنسي – پاکستان کي نامور شخصيت حجت الاسلام محمد امين شہيدي نے برما ميں مسلم کشي پر انساني حقوق کے علمبرداروں کي خاموشي کو شرمناک اور قابل مذمت بتايا ?
حجت الاسلام امين شہيدي

رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق ، مجلس وحدت مسلمين پاکستان کے مرکزي ڈپٹي جنرل سکريٹري حجت الاسلام محمد امين شہيدي نے اپنے ايک بيان ميں برما ميں جاري مسلم کش مہم کي شديد مذمت کي ?

انہوں نے يہ کہتے ہوئے کہ برما کے مغربي علاقے "آراکان" ميں، بظاہر سيکولر حکومت اور بدھ دہشت گردوں کے ہاتھوں مسلمانوں کا قتل عام ہورہا ہے، مرد و عورت ، بوڑھوں اور بچوں کو زندہ جلايا جارہا ہے يا پھر انہيں پھانسي دے کر آگ ميں جلا ديا جاتا ہے اظھار کيا : خاتون امن آن سان سوچي سميت انساني حقوق کے تمام عالمي علمبردار اور تنظيميں خاموش تماشائي بني ہوئي ہيں جو نہايت شرم ناک ہے ?

حجت الاسلام امين شہيدي نے حکومتي سطح پر اس طرح کے اقدامات پرعالمي برادري کي خاموشي کي مذمت کرتے ہوئے اسلامي ممالک کي تنظيم ؛ او آئي سي اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کيا ہے کہ وہ برما ميں مسلمانوں کي نسل کشي روکنے کے لئے في الفور اقدامات کريں?

ياد رہے کہ برما يا ميانمار کے صدر تين سين نے يہ اعلان کرکے درحقيقت قومي اور مذہبي تعصبات کي بنا پر مسلمانوں اور دوسرے مذاہب کے پيروکاروں کو گھربار اور وطن چھوڑنے پر مجبور کرنے اورکا فيصلہ سنايا ہے جس کے نتيجے ميں ماگ اور روکھنيز بدھوں نے مسلمانوں کے قتل عام شروع کررکھا ہے? بدھوں نے سرکاري افواج کي آنکھوں کے سامنے مسلمانوں کے گاوں کے گاوں جلاديئے?

برما کے ايک مسلمان سياسي و سماجي کارکن "حمد نصر" نے برما ميں انسانيت کے خلاف جرائم کے بارے ميں کہا : بدھ نيم فوجي دہشت گردوں نے صرف ايک حملے ميں آراکان کے علاقے ميں 20 مسلم ديہاتوں کو نذر آتش کيا اور 1600 گھر منہدم کرديئے اور ہزاروں افراد کو گھر بار چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور کيا?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬