رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ شام میں امریکہ کی، خاص طور سے الرکبان کیمپ میں موجودگی غیر قانونی ہے اور اس کی موجودگی، بحران شام کے حل میں رکاوٹ کا باعث بنی ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ دمشق، کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی تنظیم کے ماہرین کو سیکورٹی کی ضمانت دینے کے لئے آمادہ ہے جبکہ روس بھی شہر حلب میں گذشتہ سال ہونے والے کیمیائی حملے کے بارے میں تحقیقات کی ضرورت پر زور دیتا رہا ہے۔
روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ شام کے بنیادی آئین کی کمیٹی کا اجلاس آئندہ سال جنوری میں تشکیل پانے کی امید ہے۔
واضح رہے کہ شام کا بحران علاقے میں غاصب صیہونی حکومت کے مفاد میں توازن قائم کرنے کے لئے امریکی حمایت یافتہ دہشت گردوں کی جانب سے شام پر حملے سے شروع ہوا ہے۔ جبکہ اسرائیل اور امریکہ کی سرکردگی میں قائم نام نہاد داعش مخالف اتحاد، بحران شام کے آغاز سے اب تک دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرتا آیا ہے اور اس نے متعدد بار شامی فوج کے ٹھکانوں پر بمباری اور گولہ باری کی ہے۔
شام کی حکومت، اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل، دونوں سے تحریری طور پر مطالبہ کر چکی ہے کہ شام میں امریکی اتحاد کے غیر قانونی حملوں کو فوری طر پر بند کرایا جائے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/