02 August 2012 - 17:44
News ID: 4400
فونت
روزه‌ داري کے احکام (5)؛
رسا نيوزايجنسي - مرکز ترويج احکام کے رکن نے کہا : فقہاء نے انجيکشن سے روزہ باطل ہونے کا فتوي نہيں ديا ہے، مگر بعض فقہاء ماه مبارک رمضان ميں بناء براحتياط انجيکشن اور گلوکوز لگوانے سے منع کرتے ہيں ?
روزه‌ داري کے احکام

مرکز ترويج احکام کے رکن حجت ‌الاسلام حسين وحيد پورنے رسا نيوزايجنسي کے رپورٹر سے گفتگو ميں روزہ دار کو انجيکشن لگوانے کے حکم کي جانب اشارہ کيا اور يہ بيان کرتے ہوئے کہ بعض انجيکشن ارام دِہ اور بعض طاقت کيلئے ہيں کہا : فقہاء نے انجيکشن سے روزہ باطل ہونے کا فتوي نہيں ديا ہے ?

انہوں نے مزيد کہا : بعض وہ فقہاء جو قائل ہيں کہ ماہ مبارک رمضان ميں انجيکشن يا گلوکوز نہ لگوايا جائے ان کے مقلدين جو فقہاء انجيکشن يا گلوکوز لگوانا جائز جانتے ہيں ان کي جانب رجوع کرسکتے ہيں ?

مرحوم حضرت آيت الله شيخ جواد تبريزي کے دفتر ميں استفائات کے سابق ذمہ دار نے ان انجيکشن کي طرف جو طاقت کيلئے استعمال نہيں ہوتے کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : جو طاقت کے انجيکش نہيں ہے ماہ مبارک رمضان ميں انکے لگوانے ميں کوئي ھرج نہيں اور احتياط کي بھي ضرورت نہيں ہے ?

مرکز ترويج احکام کے رکن نے يہ کہتے ہوئے کہ ماہ مبارک رمضان ميں ڈينٹيسٹ کے پاس جانا اور دانتوں کے بھروانے ميں ھرج نہيں کہا : روزہ دار خيال رکھے کہ کوئي چيز ان کے حلق ميں نہ جانے پائے ?

انہوں نے يہ بيان کرتے ہوئے دانتوں کے بھروانے ميں گندا پاني زيادہ نکلتا ہے کہا : اگر روزہ دارہ يہ احتمال ديتا ہے کہ دانتوں کے بھروانے ميں چيزيں اس کے گلے ميں جاسکتيں ہيں تو ھرگز ڈينٹيسٹ کے پاس نہ جائے ، اور اگر اسے اگاہي نہيں تھي اور لاعلمي سے چيزيں اس کے گلے تک پہونچ جائيں تو روزہ باطل نہيں ہے ?

حجت‌ الاسلام وحيد پورنے بيان کيا : ماہ مبارک رمضان ميں جان بوجھ کر دانتوں کا خون پي جانے والے کا روزہ باطل ہے، اسے قضا وکفارہ دونوں ہي بھرنا پڑے گا، ليکن اگرمسئلہ نہيں جانتا تھا کہ اس خون کا پينا اس کے روزہ کے ٹوٹنے کا سبب ہوگا تو اس کا روزہ باطل ہے مگر فقط روزہ کي قضا بھرے گا ?

انہوں نے انکھوں کے ڈراپس کے سلسلے ميں يہ کہتے ہوئے کہ انکھوں کے پيچھے موجود سوراخ سے يہ قطرے ناک اور حلق ميں جاسکتے ہيں کہا : اگر روزہ دار اگاہ ہو کہ يہ قطرے اس کے حلق ميں پہونچ سکتے ہيں تو ھرگز اس کا استعمال نہ کرے، اور اگر مردد ہو يا نہيں جانتا ہو اور اتفاقا حلق تک پہونچ جائے تو اس کا روزہ باطل نہيں ہے ?

حجت‌ الاسلام وحيد پورنے کہا : اگرانکھوں کے ڈراپس حلق تک پہونچتے ہوں اور ڈاکٹرنے انکھوں کے ڈراپس ديئے ہوں تو ڈاکٹر سے ٹائم بدلنے کي درخواست کريں اور روزہ دار اسے افطار کے بعد استعمال کرے اور اگر ڈاکٹر ٹائم بدلنا مناسب نہ سمجھے تو جو وقت ڈاکٹر نے معين کيا ہے ان اوقات ميں ان ڈراپس کا استعمال کرے، اس روزہ کي قضا ہے مگر کفارہ نہيں ہے ?

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬