رسا نيوز ايجنسي ـ قائد ملت جعفريہ پاکستان اور ملي يکجہتي کونسل پاکستان کے سينئر نائب صدر نے ميانمار (برما) ميں بدھ مت دہشتگردوں کے ہاتھوں مسلمانوں کي نسل کشي کو بدترين درندگي اور سفاکيت کا مظہر قرار ديتے ہوئے انسانيت سوز مظالم کي شديد الفاظ ميں مذمت اور بھر پور احتجاج کيا ہے ?
رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفريہ پاکستان اور ملي يکجہتي کونسل پاکستان کے سينئر نائب صدر علامہ سيد ساجد علي نقوي نے ميانمار(برما) ميں بدھ مت دہشتگردوں کے ہاتھوں مسلمانوں کي نسل کشي کو بدترين درندگي اور سفاکيت کا مظہر قرار ديتے ہوئے انسانيت سوز مظالم کي شديد الفاظ ميں مذمت اور بھر پور احتجاج کيا ہے ?
تازہ ترين اطلاعات کے مطابق ملک کے مغربي علاقے رخائن ميں تشدد کي تازہ کاروائيوں ميں سينکڑوں افراد کے جاں سے ہاتھ دھونے اور بائيس ہزار سے زائد مسلمانوں کے بے گھر ہونے پر دلي دکھ اور افسوس کا اظہار کيا ہے ?
ہيومن رائٹس واچ کي رپورٹ کے مطابق مغربي برما ميں روہنگيا مسلمانوں کي زبردست بربادي کے ثبوت ملنے کي خبروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے قائد ملت جعفريہ پاکستان نے کہا : اسلامي سربراہي کانفرنس تنظيم سے مسلم امہ کو بہت سي توقعات وابستہ تھيں کہ او آئي سي ميانمار مسلمانوں کے لئے ٹھوس اور جامع پاليسي مرتب کر کے دہشت گردوں کے ہاتھوں انکي نسل کشي اور انسانيت سوز مظالم کو في الفور رکوائے گي اور مظلوموں کو جاني تحفظ فراہم کرکے مسئلہ کا ٹھوس اور جامع حل نکالے گي نيز پوري دنيا ميں عالم اسلام کے خلاف روا رکھے جانے والے امتيازي رويوں پر بھي صدائے احتجاج بلند کرے گي تاہم ابھي تک او آئي سي مسلم امہ کي توقعات پر پوري اترتي دکھائي نہيں دي
حجت الاسلام ساجد نقوي نے مزيد کہا : کس قدر افسوس کا مقام ہے کہ گذشتہ عرصہ سے روينگيا مسلمانوں کو برمي افواج اور سيکورٹي فورسز کي جانب سے نسل کشي " قتل و جارحيت " ظلم و زيادتيوں اور جبري ترک وطن جيسے مسائل اور انساني حقوق کي شديد خلاف ورزيوں کا سامنا رہا ہے ان حالات ميں عالمي امن کے دعويداروں اور انساني حقوق کي عالمي تنظيموں کي خاموشي معني خيز اور افسوسناک ہے جس کي جتني بھي مذمت کي جائے کم ہے جبکہ اس حوالے سے مسلمان ممالک بھي کوئي قابل ذکر اور اہم کردار ادا نہيں کررہي ?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے