29 October 2012 - 16:14
News ID: 4731
فونت
راجہ ناصرعباس جعفري :
رسا نيوزايجنسي - مجلس وحدت مسلمين پاکستان کے جنرل سکريٹري نے اناتولي نيوزايجنسي کے اہلکاروں سے گفتگو ميں امريکا اورعالمي سامراجيت کو پاکستان ميں دھشت گردي کا حامي بتايا ?
حجت الاسلام راجہ ناصرعباس جعفري

رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمين پاکستان کے جنرل سکريٹري حجت الاسلام راجہ ناصرعباس جعفري نے پورے ملک، خصوصا گلگت، بلتستان اور کراچي ميں جاري ٹارگٹ کلنگ اور بد امني کو ا?مريکا اور عالمي سامراجيت کے حق ميں مفيد جانا ?

انہوں نے يہ کہتے ہوئے کہ نہايت افسوس کي بات ہے کہ ہمارے ملک ميں کے ٹارگٹ کلر اور خودکش حملہ آور بکتے ہيں اور ان لوگوں کو پاکستان دشمن قوتيں استعمال کرتيں ہيں کہا: يہ لوگ امريکہ ، اسرائيل اور بعض پڑوسي ممالک سميت تمام ان ممالک کے ہاتھوں استعمال ہوتے ہيں جو اس ملک ميں بدامني ديکھنا چاہتے ہيں ?

حجت الاسلام راجہ ناصرعباس جعفري نے اہل تشيع پر حملوں کا مقصد بتاتے ہوئے کہا: امريکہ اور اسرائيل پوري کوشش ميں ہيں کہ پاکستان ميں شيعہ سني جنگ کي اگ بھڑکا ديں جس کي بنياد پر ائے دن شيعوں کو دھشت گردي کا نشانہ بنايا جارہا ہے ?

انہوں نے مزيد کہا: امريکا مسلمانوں کے اتحاد سے خوف مند ہے اسي بناء پر مسلمانوں کو اکٹھا نہيں ديکھا چاھتا کيوں کہ اگر دنيا کے مسلمان اکٹھے ہوگئے تو امريکي قبضہ باقي نہ رہ سکے گا اور پھر اسرائيل کے وجود کو بھي خطر لاحق ہوگا ، آج مسلمانوں کے قلب ميں اسرائيل کا وجود اسي بناء پر باقي ہے کہ مسلمان متحد نہيں ہيں ?

مجلس وحدت مسلمين پاکستان کے جنرل سکريٹري نے شام کے سلسلے ميں کہا: کسي ملک ميں تبديلي کے لئے وہاں کي عوام کو اٹھنا چاہئے ليکن شام ميں تبديلي وہاں کي عوام نہيں بلکہ کوئي اور چاہتا ہے اور اسي سلسلے ميں پوري دنيا سے شدت پسندوں کو شام ميں اکٹھا کيا گيا ہے اور انہيں اسلحہ اور ٹرينگ فراہم کي گئي ہے اور طاقت اور اسلحے کے زور پر باہر سے شام ميں تبديلي لانے کي کوشش کي جارہي ہے يہ تبديلياں شام کے عوامي خواہشات کے مطابق نہيں بلکہ خطے ميں اسرائيل نوازوں کي خواہش ہے ، شام ميں بيس ماہ سے بد امني ہے ليکن عوام حکومت کے ساتھ ہے ?

انہوں نے مزيد کہا: اگر شام ميں عوام تبديلي چاہيں تو ڈيموکريٹک انداز سے تبديلي ہوني چاہئے نہ کہ باہر کے لوگ اسلحے کے زور پر تبديلي لائيں، شام اسرائيل کے مقابلے ميں فرنٹ لائن ہے شام ميں جمہوريت ہوني چاہئے عوام کو حق راے دہي ديا جانا چاہئے وگرنہ بيروني مداخلت اور اسلحہ کے زور سے تبديلي درست نہيں ?

حجت الاسلام راجہ ناصرعباس جعفري يہ بيان کرتے ہوئے کہ ترکي کا دنيائے اسلام ميں ايک اچھا کردار تھا ليکن شام کے سلسلے ميں موجودہ موقف سے ترکي کي ساخت خراب ہوچکي ہے کہا: ترکي امريکہ اور اسرائيل کے ساتھ کھڑا ہوکر اس ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے جس نے گذشتہ ساٹھ سالوں ميں اسرائيل کا مقابلہ کيا ہے ، فلسطينيوں کا ساتھ ديا ہے ، جہاد اسلامي حماس اور فلسطيني ليڈرشب کا ساتھ ديا ہے ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬