15 January 2013 - 00:31
News ID: 5003
فونت
شيعوں کے شانہ بشانہ؛
رسا نيوزايجنسي - مجلس وحدت مسلمين پاکستان لاہور کے زير اھتمام گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنے ميں شيعہ قائدين کے شانہ بشانہ پاکستان کے نامور سني علما نے بھي شرکت کي?
مجلس وحدت مسلمين پاکستان

رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق، پاکستان کي حاليہ دھشت گردي کے نتيجہ ميں شيعوں کے قتل عام کے خلاف مجلس وحدت مسلمين پاکستان نے پورے پاکستان ميں مظاھرے کئے جس ميں شيعہ شخصيتوں کے ساتھ ساتھ سني نامور علما بھي شريک رہے ?

جماعت اسلامي کے امير سيد منور حسن نے گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنے کے شرکاء سے خطاب ميں يہ کہتے ہوئے کہ بلوچستان حکومت ناھل حکومت ہے تاکيد کي : آئے روز بے گناہ لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے اور بے حس وزيراعلي? بلوچستان بيرون ملک سير سپاٹوں ميں مصروف ہے?

انہوں نے بلوچستان حکومت کو فوري طور پر معزول کر کے گورنر راج نافذ کئے جانے اور دہشت گردوں کيخلاف کارروائي کے لئے فوج کو شہر کا اختيار لينے کي تاکيد کرتے ہوئے کہا : آج دشمن اپني غلط فہمي دور کر لے کہ پاکستان کے شيعہ اور سني الگ الگ ہيں?

سر زمين پاکستان کے اس نامور سني عالم دين نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ شيعہ اور سني ميں کوئي لڑائي نہيں، ہم سب ايک اللہ، ايک رسول ايک قرآن کے ماننے والے ہيں کہا: دشمن چاہتا ہے کہ ملک ميں فرقہ واريت پھيلے اور اس تفرقے بازي سے وہ فائدہ اٹھائے ليکن ہم ان پر واضح کرتے ہيں کہ شيعہ سني بھائي بھائي ہيں اور پاکستان کے سالميت کے لئے متحد ہيں ?

جماعت اسلامي کے امير نے جہاں دہشت گردوں کے مظالم کا شکار کوئٹہ کي ہزارہ برادري سے ھمدردي کا اظھار کرتے ہوئے کہا: مجھے خوشي ہوئي ہے کہ تمام سياسي جماعتوں نے بھي آ کر مجلس وحدت کے اس دھرنے ميں ملت تشيع سے اظہار يک جہتي کيا ہے اور واقعي ہمارا باہمي اتحاد وقت کي ضرورت بھي ہے?

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬