17 January 2013 - 00:22
News ID: 5010
فونت
آيت الله مکارم شيرازي
رسا نيوز ايجنسي - حضرت آيت الله مکارم شيرازي نے پاکستان ميں شدت پسند وہابيوں کے ہاتھوں شيعوں کے قتل عام کي مذمت ، ان جنايتوں کے سلسلے ميں عالمي تنظميوں کي خاموشي اور پاکستاني شھريوں کي امنيت فراھم کرنے ميں پاکستاني حکومت کي ناتواني پر شديد تنقيد کيا ?
عالمي تنظميں گھٹن کے عالم ميں ہيں / امريکا عالمي دھشت گردي ميں سرفہرست ہے

رسا نيوز ايجنسي کے رپورٹر کي رپورٹ کے مطابق، مراجع تقليد قم ميں سے حضرت آيت الله ناصر مکارم شيرازي نے ا?ج صبح مسجد اعظم قم ميں درس خارج فقہ کے ا?غاز ميں، پاکستان ميں شدت پسند وہابيوں کے ہاتھوں شيعوں کے قتل عام کي مذمت اور ان جنايتوں کے سلسلے ميں عالمي تنظميوں کي خاموشي کي شديد مذمت کي ?

انہوں نے ان جنايتوں کو ہولناک بتاتے ہوئے کہا: ھم نے بارہا و بارہا تاکيد کي ہے کہ يہ لوگ مغلوں سے بھي بدتر ہيں ، مغلوں نے کھلم کھلا قتل عام کيا لوگوں کے مال و اسباب لوٹے مگر يہ لوگ بے گناہ مرد وعورت ، بوڑھے و جوانوں اور بچوں پر مسجدوں ميں چھپ کر وار کرتے ہيں ?

حضرت آيت الله مکارم شيرازي نے اس بات زور ديتے ہوئے کہ کيوں دنيا اور عالمي تنظيميں ان جنايتوں کو محکوم نہيں کرتيں تاکيد کي : کوئٹہ ميں بعض گروپ ايسے ہيں جو سعوديہ اور امريکا سے جڑے ہوئے ہيں اور يہ لوگ بھي اسي بنياد پر ان جنايتوں کي مذمت نہيں کرنا چاھتے ?

اس مرجع تقليد نے بيان کيا : ميرا عالمي تنظميوں سے کہنا ہے کہ کيوں اس طرح کے اقدامات کے مقابل چارہ جوئي نہيں کرتے ؟ کب تک اس طرح کي جنايتوں کا سلسلہ لگا رہے گا اور بيگناہوں کے خون کي ہولي کھيلي جاتي رہے گي ؟ کيوں عالمي نشستيں اور تنظيميں گھٹن کے عالم ميں ہيں اور اعتراض نہيں کررہي ہيں ?

حوزہ علميہ قم ميں درس خارج کے اس استاد نے مزيد کہا: امريکا اور سعوديہ عربيہ انہيں افراد کے ذريعہ سوريہ ميں جنايتوں ميں مصروف ہيں اور اس کے بعد دھشت گردوں کي لمبي چوڑي فہرست تيار کرنا چاھتے ہيں ، انہيں شرم نہيں ا?تي خود تو سرفہرست ہيں اور وہابي تمھارے ہي پيسوں سے دنيا کے مختلف کونے ميں جنايتوں ميں مشغول ہيں ?

انہوں نے اس طرح کے اقدامات کو ترويج مکتب اھلبيت کي راہوں ميں روکاٹ نہيں جانا اور کہا: وہ جان ليں کہ اس طرح کے اقدامات نتيجہ بخش نہيں ، شيعہ کہيں اس سے زيادہ ہوشيار ہيں کہ اس کے مانند کوئي اقدام کريں اور الحمد للہ تمھارے اقدامات سے شيعہ مزيد مضبوط ہوتے جارہے ہيں ?

حضرت آيت الله مکارم شيرازي نے اس طرح کي جنايتوں پر جو اس سے پہلے بھي انجام پاتي رہي ہيں ، پاکستان گورمنٹ کي بے توجہي کو تنقيد کا نشانہ بناتے ہوئے ياد دہاني کي: کيوں پاکستان گورمنٹ سنجيدہ نہيں ہے ؟ اے پاکستان کے حکمراں کيا اپ جانتے ہيں کہ سب سے پہلي چيز جسے ھر گورمنٹ کو فراھم کرنے کي ذمہ داري ہے وہ اس ملک کے شھريوں کي امنيت ہے ، کيوں اپ اسے سادگي سے لے رہے ہيں ، جب اس طرح کي جنايتيں انجام پاتي ہيں تو اپ کي ابرو جاتي ہے کہ اپ اپنے شھريوں کي امنيت فراھم کرنے ميں ناتوان ہيں ?

انہوں نے ان خوفناک جنايتوں کے مقابل عالمي اعتراضات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: ھميں نہيں معلوم کب تلک اس طرح کي خبريں سننے کو مليں گي اور ھماري کرب و بيچيني کے اسباب فراھم ہوتے رہيں گے ، پوري دنيا اس سلسلے ميں صدائے احتجاج بلند کرے ، ا?ج پاکستان کا کويٹہ تو کل لندن اور واشنگٹن اور مصر اور ايک دن عربستان سعودي بھي ہوگا ?

حضرت آيت الله مکارم شيرازي نے ياد دہاني کي : ھميں توقع ہے کہ اشرار کا شر ، کفار اور اسلام کے دشمنوں کي دشمني اسلامي معاشرے اور مسلمانوں کے سروں سے دور رہيں گي ?

حوزہ علميہ قم ميں درس خارج فقہ کے اس نامور استاد نے ياد دہاني کي : ا?يات و روايات سے بخوبي استفادہ کے لئے نفس کي طھارت اور گناہوں سے توبہ ضروري ہے، ھم مشکوک کھانے نہ کھائيں ، اپني زبانوں کي حفاظت کريں اور جو کچھ بھي ھماري زبانوں پر ا?جائے نہ کہ ديں ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬