12 November 2009 - 15:50
News ID: 550
فونت
آیت الله نوری همدانی :
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت الله نوری همدانی نے کہا : خداوندرسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت الله نوری همدانی نے کہا : خداوند خدا وند عالم نےعلماء سے یہ عھد لیا ہے کہ ظالم اور محرومین کی مظلومیت کے مقابل خاموش نہ رہیں.

آيت الله نوري همداني


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق ، مراجع تقلید میں سےحضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے اج ظہر کے وقت ادارہ مسجد کے عھدہ دار اور اس ادارہ تعلیم یافتہ ماھرین و حوزہ علمیہ امام مھدی موعود علیہ السلام  کے علماء سےملاقات میں یہ بیان کرتےہوئے خدا وند عالم نے قران کو علماء کی پیاس بجھانے کا وسیلہ قراردیا ہے قائد انقلاب اسلامی کے بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ھمارے انسانی علوم مغرب سے لئے گئے ہیں اوربہت ضروری ہے کہ ان علوم کے مطالب کو قران سے لئے جائیں .

انہوں نے فرمایا :اس وقت دینی طالب علم کے لئےمواقع فراھم ہیں  اور ھر ادمی اپنے توانائی کے مطابق ان مواقع فائدہ سے اٹھاتے ہوئےمعاشرے کے خدمت کرسکتا ہے.

اس مرجع تقلید نے یہ کہتے ہوئے کہ اھل بیت علیہ السلام کی نگاہ میں علم و علماء کی زیادہ اھمیت بیان  کی گئی ہے اس بات کی جانب اشارہ کیا : عالم دین کی عظمت کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ ان کے پاؤں تلے ملائکہ اپنے پر بچھاتے ہیں .

حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس بیان کے ساتھ کہ اسلام میں علم وسیلہ ہے ھدف نہی ہے ، علم کو دین کی تبلیغ اورعوام کو  اسلام کے دشمنوں سے اشنا کرانے کا وسیلہ بیان کرتے ہوئے کہا : عالم وہ ہے جس کا رفتار و گفتار اس کے فعل سے مطابقت کرے جو شخص اپنے علم کا معنی نہی جانتا ہے اور اس پرعمل نہی کرتا ہے جاھل ہے .

انہوں نے دینی طالب علم  کی ذمہ داریاں دین کی تبلیغ میں سخت بتاتے ہوئے فرمایا : خدا وند عالم نےعلماء سے یہ وعدہ لیا ہے کہ ظالم اور محرومین کی مظلومیت کے مقابل خاموش نہ رہیں اور حضرت امام خمینی‌‌(ره) کے قیام کا مقصد اسی جملہ میں خلاصہ ہوتا ہے .

قم کے حوزہ علمیہ میں درس خارج فقہ کے اس استاد نے کہا : امام خمینی (رہ) کے علم نے تقاضہ کیا کہ وہ طاغوتی حکومت کے مقابلہ میں خاموش نہ بیٹھیں بلکہ قیام کریں اور انقلاب اسلامی کے بنا ء میں سخت مشکلات کا سامنا کریں اور اس کو تحمل کریں .

حضرت آیت‌الله نوری همدانی نے ایران کے اسلامی انقلاب کو موج ا?فرین سے توصیف کیا کہ ھر روز اس کی طاقت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور کہا : جب تک دنیا میں ظالم اور مظلوم ہیں اپ لوگ بی تفاوت نہ رہیں ھر شخص اپنی صلاحیت کے مطابق اس سلسلہ میں کوشش کرتا رہے .

انہوں نے یاد دہانی کی : اس وقت بہت سے لوگ اس کوشش میں ہیں کہ امام خمینی (رہ) کے بلند ھدف کو چھوٹا کریں ، ان کے بڑے کارناموں کو صوفیوں کے کرامات سے مقائسہ کرتے ہیں ، لیکن وہ کہاں اور گوشہ نشیں صوفیوں کے کرامت کہاں . امام خمینی (رہ) کے افعال کو صوفیوں کے ساتھ ملانا ایک عظیم خیانت ہے .

اس ملاقات کے ابتدا میں حجت الاسلام تقی قرائتی ، ادارہ ثقافتی مسجد کے سربراہ نے کہا : طاغوت شاہ کے زمانے میں علماء کو دور نہی کر سکے اور اسی وجہ سے امریکا بھی یہ فکر نہی کر سکا ، انقلاب کے بعد بیگانہ افراد اندورنی ہوں یا بیرونی مسجد پہ دباو لاتے ہیں جیسا کہ امام خمینی (رہ) نے فرمایا کہ ھمیں امیریکا سے خائف نہی ہونا چاھئے بلکہ مساجد کے خالی ہونے سے خائف ہونا چاھئے .

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ انقلاب اس لئے کیا گیا کہ مسجد بنایا جائے فرمایا : افسوس کی بات ہے سال بہ سال مسجد کم ہوتی جا رہی ہیں اور علماء جو حوزہ علمیہ سے فارغ ہو رہے ہیں وہ حکومتی ادارہ اور افس میں مشغول ہوتے جا رہے ہیں اور دس پرسینٹ سے بھی کم ، مسجد کے امور میں مشغول ہیں .

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬