![حجت الاسلام طائب](/Original/1388/08/30/IMAGE633948375711220000.jpg)
حجت الاسلام مهدي طائب، يونيوسٹي اور حوزہ علميہ کے استاد نے رسا نيوزايجنسي کے گفتگو ميں يمن کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا : اس معاملہ ميں کچھ باتوں پر دھيان دينا چاھئے ايک يہ کہ مڈيا بيان کررہي ہےکہ يمن ميں شيعہ مورد ھجوم قرار پائے ہيں اور يہ غلط ہے کيوں کہ شيعہ اسے کہتے ہيں جو 12 اماموں کو مانتا ہو .
انہوں نے مزيد کہا : وہ لوگ جن پر يمن ميں حملہ کيا گيا ہے وہ زيدي مذھب کے ہيں اورشيعہ 12 امامي نہي ہيں .
يونيوسٹي اور حوزہ علميہ کے اس استاد نے کہا : اسے شيعہ کا رنگ دينا ايک قسم کي شيعہ اور سني کے بيچ جنگ کي ابتداء کرنا ہے جسے دشمن بہت دن سے چاہ رہا ہے .
اپ نے مزيد اپنے بيان کي تحليل ميں کہا : عربستان کا يمن پر حملہ ايک بارڈر کا حملہ ہے جو شيعوں سے مربوط نہي ہے اگر ھميں شيعوں کي حمايت ہي کرنا ہوگي تو ان سے پہلے پوربي عربستان کےشيعہ مقدم ہيں جبکہ ھم نے انکے لئے بھي اقدام نہي کيا.