رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله وحید خراسانی مرجع تقلید نے عید غدیر کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں اهل بیت علیهم السلام کے فضایل و مناقب کی ترویج و نشر کی کوشش اور انکی مظلومیت کو دور کرنے کی تاکید کی ہے ۔
ان کے بیانیہ کا مختصر حصہ یہ ہے :
بسم الله الرحمن الرحیم
قال الله تعالی : “وَأَنْذِرْهُمْ یَوْمَ الْحَسْرَةِ إِذْ قُضِی الْأَمْرُ”
قرآن مجید میں روز حسرت روز قیامت کے ناموں میں سے ایک نام ہے وہ روز کہ بہشت کے درجات صالحہ و اچھے اخلاق اور مراتب علم و ایمان و اعمال کے کمیت و کیفیت سے متعلق ہے “یَرْفَعِ اللَّهُ الَّذِینَ آمَنُوا مِنْکُمْ وَالَّذِینَ أُوتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ”،”وَلِکُلٍّ دَرَجَاتٌ مِمَّا عَمِلُوا”. اشقیا نیکی کے نہ ہونے کی حسرت میں اور نیک مندان اپنے بلند و بالا مقام کے حسرت میں ۔
شیخ مفید نے امام حسن بن علی علیهما السلام سے حدیث نقل کرتے ہیں کہ امام نے فرمایا " جو شخص بھی دل سے مجھے چاہنے والا ہو اور ہاتھ و زبان سے میری مدد کرنے والا ہو وہ میرے ساتھ اس غرفہ میں ہے جس میں ھم لوگ ہیں " ۔ کوئ بھی مقام خاتم انبیاء اور ان کے وصی کے مقام کے بلند نہی ہے کہ تمام انبیا و اولیا قیامت کبری میں لوای حمد کے سائے میں مقام محدود میں صدر نشین ہیں جس کے سلسلہ میں خدا وند عالم فرماتا ہے : عَسَى أَنْ یَبْعَثَکَ رَبُّکَ مَقَامًا مَحْمُودً اور رسول خدا صلی الله علیه و آله فرماتے ہیں : " آدم فمن دونه من الأنبیاء تحت لوائی " عصمت و طھارت کے دل سے محب ہوں اور ہاتھ و زبان سے مدد کرنے والے ہوں وہ نبوت و امامت کے همنشین شمس و قمر و نجوم آسمان ہیں ۔