رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله حسین نوری همدانی مرجع تقلید نے اعتکاف انتظامیہ کے ممبروں سے ملاقات میں انسان کی پرورش ، بشر کو کمال تک پیوچانے اور دنیا میں پائی جانے والی بے سرو سامانی کی طرف توجہ کرتے ہوئے شیعہ کی عظیم تعلیمات کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کیا : اس وقت دنیا اہل بیت کی ثقافت کا محتاج ہے ۔
انہوں نے زیارت جامعہ کبیرہ اور زیارت غدیر کو حضرت امام علی نقی علیہ السلام کی دو اہم معتبر و بیش قیمت ثرمایہ جانا ہے اور بیان کیا : ولایت کے رتبہ و مقام کو پہچنوانے کے لئے دعا جامعہ کبیرہ کی شرح کرنی چاہیئے ؛ المَوَدة فی القُرْبی یہ کہ خدا کے احکام کو اہل بیت (ع) سے حاصل کرنا چاہیئے ، یہ لوگ پروردگار کے مجاری فیض ہیں ، حکومت ان لوگوں کی ہے ، خداوند عالم نے ان لوگوں کو جو قدرت عنایت کی ہے وہ اپنی اعجاز کے ذریعہ عالم تکوین پر اثر ڈال سکتی ہیں ؛ یہ سب ولایت کے مراتب ہیں کہ دعا جامعہ کبیرہ اور زیارت غدیر میں بیان ہوا ہے ۔
مرجع تقلید نے تمام اسلامی ممالک میں وہابیوں و تکفیریوں کی سرگرمیوں کی توسیع کے خطرہ پر متبنہ کرتے ہوئے بیان کیا : وہ لوگ سیاست میں سامراج ، صہیونیست اور سعودی عرب سے منصوبہ حاصل کرتے ہیں اور ان ممالک کی حمایت اور موٹی رقم خرچ کرنے کے ذریعہ ہر جگہ پھیل رہے ہیں ؛ یہ لوگ اپنے مفاد و لالچ کے حصول کی کوشش میں ہیں اور انسان کے تکامل کے راہ میں رکاوٹ ہیں ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس بیان کے ساتھ کہ اهل بیت (ع) کی مقام و منزلت اور تعلیمات بہت سے اہل سنت بھائیوں کے لئے بھی قابل توجہ رہی ہے بیان کیا : مصر میں ایک مسجد جس کا نام امام حسین (ع) ہے اور ہمارے بعض عزاداری و خوشی کے ایام میں وہ لوگ پروگرام کرتے ہیں لیکن اس وقت اس خطے میں وہابیوں کی تسلط عمومی معاشرے کو امام حسین علیہ السلام کی عزاداری اور غدیر کے سلسلہ میں جشن و تقریب منعقد کرنے کی اجازت نہیں دیتی ہے ۔
انہوں نے اعتکاف کو خودسازی و کمال کے حصول کے لئے ایک پیش خیمہ جانا ہے اور بیان کیا : انسان سازی کے لئے لوگوں کو ایمان، اعتقادات ، علم ، عقل اور عبادت کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے ؛ اعتکاف مناسب موقع ہے تا کہ ایسے امور پر توجہ دی جائے اور کام کیا جائے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے قوہ عقل اور باطل سے حق کی تشخیص کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : دنیا میں علمی سینٹرز بہت پائے جاتے ہیں کہ جو انسان کی علمی رشد کے لئے کوشش کر رہی ہیں لیکن اس سے بھی اہم یہ ہے کہ قوہ عقل و تشخیص کو مضبوط بنانے کے لئے سینٹرز قائم ہوں ؛ فتنہ کی غبار سے رہائی کے لئے قوہ عاقلہ راہ گشا ہے ایسے حالات میں صرف علم کی قوت تنہا کچھ نہیں کر سکتی ہے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے امام صادق علیہ السلام کی ایک روایت کو بیان کرتے ہوئے کہا : حضرت نے ۷۵ عناوین کو عقل کے لشکر اور ۷۵ دوسرے کو جہل کے فوج کے عنوان میں شمار کیا ہے ؛ قوہ عاقلہ کی پرورش کے لئے ان عناوین پر کام ہونا چاہیئے ؛ صرف ان مطالب کا مطالعہ اور اس کا پڑھنا مقصود کے حصول کا سبب نہیں بن سکتا ، یہ راستہ تمرین و عمل کے ذریعہ ممکن ہے ۔
انہوں نے آیت « إَن تَتَّقُواْ اللّهَ یَجْعَل لَّکُمْ فُرْقَا » کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تقوا کی رعایت کو قوہ تشخیص کے حصول کا اہم ترین راستہ جانا ہے اور بیان کیا : علم اور امر بالمعروف بھی عقل کی تکامل کے لئے دو دوسرے اہم راستے ہیں ۔