رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نیشنل مشائخ کونسل پاکستان کے صدر پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے لاہور میں اپنی ایک گفتگو میں بیان کیا : مسلمانوں کا پوری دنیا میں سستاخون بہانے والوں کو عبرت کا نشان بنانے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ اگر فلسطینی مسلمان ظلم کا نشانہ بنتے رہے تو پوری دنیا کا امن خراب ہو سکتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی مردہ گھوڑے کا کردا ر بند کریں۔
انہوں نے کہا : ہم عالمی قوتوں سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ وہ کب تک مسلمانوں کو شہید کرتے رہیں گے، پاکستانی دفترخارجہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عراق میں مزارات کی توہین اور ان کو مسمار کرنے کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں، عشاقان صحابہ واہل بیت کے مزارات کی مسماری کو روکا جائے۔
پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : وزیر اعظم میاں محمدنواز شریف کو چاہیے کہ وہ حالات کے مطابق چلنے کا فیصلہ کریں کیونکہ اگر مزارات کی توہین کو نہ روکا گیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری عالمی قوتوں پر عائد ہوگی۔
انہوں نے 17جولائی کو مشائخ عظام کی اے پی سی طلب کر لی ہے جو عراق میں بڑھتے واقعات اور مزارات کی توہین کے حوالے سے اپنا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔
مشائخ کونسل پاکستان کے صدر نے کہا : مشائخ عظام کو متحد کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ مشائخ عظام کے لاکھوں مریدین اگر ایک فیصلہ کرلیں تو پاکستان کے حالات تبدیل ہو سکتے ہیں ۔