رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مصر کے سابق مفتی علی جمعہ نے بیان کرتے ہوئے کہا : صحابہ و اولیاء کرام و خدا کے نیک و صالح بندے کے ضریح و مرقد کو مسح و زیارت کرنا شرک نہیں ہے ۔
انہوں نے ان لوگوں پر حملہ کرتے ہوئے جو قبور کی زیارت و مسح کو حرام جانتے ہیں وضاحت کی : اولیاء الہی کے قبور کی زیارت و مسح ان سے عشق و الفت کی نشانی ہے اور کسی بھی طرح سے اس کا تعلق شرک سے نہیں ہے ۔
علی جمعہ نے وضاحت کی : « یا حسین مدد » جملہ بھی شرک نہیں ہے اور اس کا کہنے والا موحد ہے اور وہ چاہتا ہے اس جملہ سے دعا کرے جس کی وجہ سے یہ شرک نہیں ہے ۔
مصر کے سابق مفتی نے تاکید کی : اولیا و صالحان خدا جو لوگ ان سے متوسل ہو کر دعا کرتے ہیں تو وہ ان کی دعا کی اجابت و قبول کرتے ہیں ۔
علی جمعہ نے اپنی باتوں کا اظہار اس وقت بیان کیا ہے کہ وہابی مبلغین کتاب و سنت سے کسی بھی طرح کا سند پیش کئے بغیر ابن تیمیہ و عبد الوہاب کی انحرافی تخیلات پر عمل کرتے ہوئے پیغمبر اسلام (ص) و آئمه اطهار(ع) کے قبور کی زیارت و تبرک کو شرک کی علامت جانتے ہیں اور توسل کا عقیدہ رکھنے والوں کو مشرک و گمراہ کہتے ہیں ! ۔