13 September 2014 - 15:44
News ID: 7249
فونت
حجت الاسلام سید شفقت شیرازی:
رسا نیوز ایجنسی – مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری نے کہا: مخلصانہ سیاسی جدوجہد سے ملک کو اس سیاسی بحران سے نکالا جائے ۔
حجت الاسلام سيد شفقت شيرازي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری حجت الاسلام سید شفقت حسین شیرازی نے جاری کردہ ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم، پی اے ٹی اور پی ٹی آئی کے قائدین اور کارکنان کی گرفتاریوں کو قابل مذمت جانا ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ پولیس کی طاقت سے سیاسی مخالفین کو کچلنا، ان کے چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنا، باپردہ خواتین کو ان کے گھروں میں بے آبرو کرنا، بے گناہوں کو پکڑ کر تھانوں اور جیلوں میں بھرنا، نہ کردہ جرائم کی آیف آئی آر کاٹنا اور دوسری جانب آیف آئی آر میں نامزد ملزمان حکمرانوں کا دندنانا، عدالتوں اور پولیس کو بے بس دکھانا، سول ڈکٹیٹرشپ کی بدترین مثال نہیں تو اور کیا ہے کہا: ایک طرف کہا جاتا ہے کہ اگر لوگ دھرنے والوں کی اپیل پر نہیں نکلے تو اس میں ہمارا قصور کیا ہے؟ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ عوام کے آنے کے تمام تر راستے بند ہیں۔ حکمرانوں نے ظلم و تشدد سے ہزاروں کنٹینرز لگا کر جمہوریت کا گلا کھونٹ دیا ہے۔ عوام پر باہر نکلنے کے تمام تر دروازنے بند کر کے پورے ملک کی عوام کو نظر بند کرنا، ہزاروں سیاسی کارکنان کی پکڑ دھکڑ، ملک میں حراسمنٹ ایجاد کرنا اور انہیں جمہوری حق سے محروم کرنا کہاں کی جمہوریت ہے۔؟


حجت الاسلام شیرازی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ کشمیر، سرگودہا اور ملک کے دیگر تمام شہروں میں " گو نواز گو " کے نعرے بلند کرکے عوام نے اپنی آزادانہ رائے کا اظہار کر دیا ہے کہا: اب ملک و قوم پر رحم کرتے ہوئے نواز شریف اور شہباز شریف صاحب کو مستعفی ہو جانا چاہیے، کیونکہ حکمرانی کا اخلاقی حق تو وہ پہلے ہی کھو چکے تھے، اب جمہوری حق بھی کھو چکے ہیں۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے ارتکاب، پورے ملک کو دہشت گردی کی دلدل میں ڈھکیلنے، آئین کی پاسداری اور عدالتوں و فوج کے وقار کو مجروح کرنے کے بعد اب انہیں اپنی کرسی کو نہیں اس ملک کو بچانا چاہئے کہا: سیاسی مخالفت کی بنا پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان، پاکستان عوامی تحریک اور پی ٹی آئی کے قائدین اور کارکنان کی گرفتاریاں اور بے بنیاد مقدمہ قابل مذمت ہیں۔


حجت الاسلام شیرازی نے یہ کہتے ہوئے کہ پورا ملک زیر آب ہے، عوام کی پناہ گاہیں اور غریبوں کے گھر تباہ ہوچکے ہیں۔ ملک میں لاکھوں عوام کہ جن میں ہماری مائیں، بہنیں اور بزرگان، نوجوانان اور معصوم بچے بھی شامل ہیں، اب وہ چھت کی نعمت سے محروم ہیں۔ زندہ رہنے کے لیے خوراک اور پینے کے لیے پانی تک ان کو میسر نہیں ہے۔ بچوں کے لیے دودھ اور پہننے کے لیے کپڑے اور مریضوں کو دواء تک میسر نہیں۔ کروڑوں کا مالی نقصان ہوچکا ہے مطالبہ کیا: ہمارے کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے ، مقدمات واپس لئے جائیں اور مخلصانہ سیاسی جدوجہد سے ملک کو اس سیاسی بحران سے نکالا جائے اور سیلاب متاثرین کی جلد از جلد مدد کی جائے ۔


انہوں نے اخر میں پوری قوم بالخصوص مخیر حضرات سے دردمندانہ اپیل کی: سیلاب سے متاثر افراد کی فی الفور مدد کی جائے تاکہ ہمارے یہ بہن بھائی اپنی ضروریات زندگی کو پورا کرسکیں ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬