رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری حجت الاسلام سید شفقت شیرازی نے ایک بیان میں اسلام آباد کی لال مسجد سے داعش کو پاکستان میں خوش آمدید کہے جانے پرسخت رد عمل کا اظھا کیا ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ پاکستان کے شھر پیشاور میں داعش کی حمایت کا اعلان اور ان کے لئے پمفلٹ کا تقسیم کیا جانا فطری ہے کہا: داعش جس فکر کی ترجمانی کرتی ہے اس فکر کا آغاز سعودی عرب سے ضرور ہوا لیکن اس کو پروان چڑھانے میں پاکستان اور افغانستان کی زمین کو زیادہ استعمال کیا گیا ہے ۔
حجت الاسلام شیرازی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلام آباد کی لال مسجد سے داعش کو پاکستان میں خوش آمدید کہا جانا بھی نظریہ کی بیانگر ہے کہا: اس خطہ کے اندر داعش کی حمایت ہونا ایک فطری سی بات ہے کیوں کہ اس خطہ میں وہ لوگ بیٹھے ہیں جو داعش کے روحانی پیشوا شمار ہوتے ہیں۔
اس پاکستانی شیعہ عالم دین نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ یہاں کے لوگ عراق و شام میں ہونے والی دہشت گردی میں شریک ہیں کہا: داعش کا یہاں آنا کوئی تعجب والی بات نہیں ہے چونکہ ان کے ہم فکر اور ان کی بنیادیں پہلے سے یہاں موجود ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: ہر وہ ادارہ جس کی سنگ بنیاد امام کعبہ نے رکھا تھا آج بھی اس سے تعلق قائم ہے اور اس فکر کے ترجمان یہاں موجود ہیں ۔