رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله حسین نوری همدانی مرجع تقلید نے عراق کے عصائب اہل حق گروہ کے رہنما سے ملاقات میں عراق کے مسئلہ کو کل اسلام کا مسئلہ جانا اور اظہار کیا : اسلام میں جغرافیائی سرحدیں نہیں پائی جاتی ہیں اور سرحد بندی ایمان و عقیدہ کی بنیاد پر ہے ۔
انہوں نے اسلامی معاشرے کی ہدایت اور دشمنوں سے مقابلہ میں علماء کی اہم ذمہ داری کے سلسلہ میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : جو تحریکیں پیدا ہوئی ہیں اور پیدا ہونے والی ہیں علماء کو مجاہدوں کے سب سے پہلے صف میں ہونا چاہیئے ، اسی طرح جیسا کہ ہمارے بڑے پیغمبروں کا پہلا کام دشمن دین سے مقابلہ کرنا تھا ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور استاد نے اتحاد و یکجہتی کی حفاظت کو مقابلہ میں کامیابی کی اہم راز جانا ہے اور بیان کیا : ہم سب لوگوں کو آپس میں متحد رہنا چاہیئے اور ہم لوگوں کے درمیان تفریق نہیں ہونا چاہیئے ، اختلاف کو ختم کرنا چاہیئے کیونکہ یہ کمزوری کا سبب ہوتا ہے ، یہ اتحاد سب سے پہلے علماء میں ہونا چاہیئے ، یہ اسلام کا حکم ہے «وَأَطِیعُواْ اللّهَ وَرَسُولَهُ وَلاَ تَنَازَعُواْ فَتَفْشَلُواْ وَتَذْهَبَ رِیحُکُمْ» ۔
مرجع تقلید نے تمام مسلمانوں کا مشترک مقصد اسلام کی عزت و قدرت کو مضبوط کرنا جانا ہے اور کہا : سب لوگوں کو اس مشترک مقصد کے حصول کے لئے متحد ہونا چاہیئے تا کہ ترقی حاصل ہو ؛ ایسی میٹینگ منعقد ہونی چاہیئے جس میں عراق کے تمام علماء شریک ہوں اور ایک دوسرے کے ساتھ ہم فکری کریں ۔