‫‫کیٹیگری‬ :
02 December 2014 - 23:56
News ID: 7546
فونت
آیت ‎الله جوادی آملی :
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت ‎الله جوادی آملی نے ایک حدیث کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ تمام لوگ ایک دوسرے کے ذمہ دار ہیں اور حکام کی ذمہ داری اس سلسلہ میں بہت ہی سخت و خطرناک جانا ہے اور بیان کیا : حکام کو چاہیئے کہ عوام کو اپنی آنکھ اور کان جانیں ، حکام کا دل اپنے لئے جو کہ خود عوام میں سے ہیں دل سوز ہو ۔
آيت ‎الله جوادي آملي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت‎ الله عبدالله جوادی آملی نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں منعقدہ اپنے تفسیر کے درس میں سورہ مبارکہ زمر کی آیات کی تفسیر کرتے ہوئے بیان کیا : سورہ مبارکہ زمر مکی ہے اور توحید کے سلسلہ میں بحث کی گئ ہے ، قرآنی معارف کا اہم حصہ توحید بہ توحید ربوی کی طرف پلٹتا ہے ، لیکن نہج البلاغہ کے خطبہ میں اور دعاوں میں توحید ذات کو بیان کیا گیا ہے ، دوسرا مطلب یہ ہے کہ مکہ میں کوئی بھی کئی ذات کا قائل نہیں تھا اس لئے اس برہان کا زیادہ حصہ توحید ربوی کے سلسلہ میں ہے ۔ 


انہوں نے آیہ «وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْ‌ضَ لَیَقُولُنَّ اللَّـهُ قُلْ أَفَرَ‌أَیْتُم مَّا تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّـهِ إِنْ أَرَ‌ادَنِیَ اللَّـهُ بِضُرٍّ‌ هَلْ هُنَّ کَاشِفَاتُ ضُرِّ‌هِ أَوْ أَرَ‌ادَنِی بِرَ‌حْمَةٍ هَلْ هُنَّ مُمْسِکَاتُ رَ‌حْمَتِهِ قُلْ حَسْبِیَ اللَّـهُ عَلَیْهِ یَتَوَکَّلُ الْمُتَوَکِّلُونَ» کی تلاوت کرتے ہوئے بیان کیا : فرماتے ہیں وہ ہے جو چاند و سورج کی ہدایت کرتا ہے ، تو کس طرح انسان کے رزق کی نسبت بت اور پتھر کی طرف دیتے ہیں ، آسمان اور زمین کا خالق خداوند عالم ہے ، اس کو قبول کرتے ہو ، اور یہ بھی قبول کرتے ہو کہ چاند اور سورج کا مدبر خداوند عالم ہے ، تو پھر خداوند عالم ارادہ کرتا ہے اور کسی بھی کام کو انجام دیتا ہے ، یہ بت کے اختیار میں کیا ہے ؟ تو صرف خداوند عالم پر توکل کرو ، اس کے علاوہ مکہ میں جہاں بھی شرک کی بات تھی شرک اصل ذات میں نہیں تھی ، مشرکین و جاہل بت اور پتھر سے مدد مانگتے تھے لیکن ان کے اہل نظر بت اور پتھڑ کو دوسرے مدبر کا نمونہ جانتے تھے ۔ 
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬