رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرین کے بزرگ شیعہ رھنما و شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے اپنے جاری کردہ بیان میں تاکید کی کہ بحرینی عوام مصمم ہے کہ جمعت اسلامی الوفاق کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام شیخ علی سلمان کی رہائی اور ان پر لگائے گئے مقدمے کے خاتمہ تک پرامن مظاہروں کو جاری رکھے گی ۔
انہوں نے مزید کہا: بحرینی عوام کو حق ہے کہ بحرین کی شخصیتوں اور اصلاح پسند افراد کو آل خلیفہ جیل سے رہا ہونے کے لئے پر امن مظاھرے کرے اور مظاھرات میں شریک ہو ۔
آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے اس بیانیہ میں تاکید کی: بہتر ہے کہ آل خلیفہ جمعت اسلامی الوفاق کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام شیخ علی سلمان کو باعزت رہا کرے اور عوام کے درد و الم میں کمی لانے کے لئے ان سے معذرت خواہی کرے ۔
انہوں نے کہا: بحرینی عوام اپنے مطالبات کے تکمیل تک مختلف صورتوں میں پرامن احتجاج کرنے پر پابند ہیں اور یہ مظاہرے پورے مطالبات کی تکمیل اور چھینی گئی آزادی کی واپسی تک جاری رہیں گے ۔
بحرین کے بزرگ شیعہ عالم دین نے شیخ علی سلمان کے بیان اور موقف کو ان کی صداقت و اخلاص اور امن پسندی کے گواہ بتایا اور کہا: آل خلیفہ حکومت مجرم پہچانی جاچکی ہے جو کسی پر پوشیدہ نہیں ہے ۔
آیت اللہ عیسی قاسم نے مزید کہا: شیخ علی سلمان نے نہ عوام کو دہشتگردی کی دعوت دی ہے اور نہ فتنہ انگیزی کی بلکہ انہوں نے ہمیشہ عوام سے پر امن رہنے کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ بحرین ہائی کورٹ نے دوشنبہ کے روز اعلان کیا تھا کہ جمعت اسلامی الوفاق کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام شیخ علی سلمان کی گرفتاری کے حکم میں مزید 15 کی توسیع کردی گئی ہے ۔
آل خلیفہ سیکورٹی انتظامیہ نے جمعت اسلامی الوفاق کے 49 سالہ جنرل سکریٹری حجت الاسلام شیخ علی سلمان کو گذشتہ اتوار کو حکومت کے مسائل میں مداخلت کے جرم میں گرفتار کرلیا تھا ۔
حجت الاسلام شیخ علی سلمان کی گرفتاری عالمی اور قومی اعتراضات و مظاھرات سے روبرو رہی ہے ۔