01 August 2009 - 16:15
News ID: 77
فونت
مرکز تحقیقات مھدویت کے ریئس :
رسا نیوز ایجنسی - مرکز تحقیقات مھدویت کے ریئس نے مشھد میں امام زمانہ علیہ السلام کے ظهورکی زمینہ سازی پہ تاکید کرتے ہوے کہا : نیمه شعبان مملکت اسلامی کے حکام کیلئے ظهور امام زمانہ علیہ السلام کی زمینہ سازی سے متعلق اپنی کارکردی کی رپورٹ پیش کرنے کا دن ہے
مسعود پورسيد آقايي

رسا نیوز ایجنسی کے مشھد مقدس کےرپورٹر کی رپورٹ کی مطابق، دهه مهدویت کی شروعات کے ساتھ «راه وصال» کے عنوان سےتخصصی علمی نشست کا سلسلہ اج سےمشھد مقدس میں شروع ہوا ۔
 
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید مسعود پورسید آقایی صاحب، مهدویت ریسچر سنٹر کے ریئس اور موسس نے اس اجتماع میں انتظاراور ظهور امام زمانہ علیہ السلام کی زمینہ سازی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا :حضرت  امام زمانہ علیہ السلام کی غیبت کی بناء پر نہ تنہا شیعہ بلکہ اھل عالم محروم ہیں۔

انہوں نےاحادیث کے حوالے سےشیعوں کی ذمہ داری کو ظهور امام زمانہ علیہ السلام کی زمینہ سازی کی جانب اشارہ کرتے ہوئےمزید کہا : انتظار یعنی آمادگی و زمینه سازی اوریہ ایک حالت نہیں بلکہ ایک عمل ہے اور وہ بھی ایک اہم ترین عمل جسکی اساس امام زمانہ علیہ السلام کی معرفت ، محبت ،عشق اور ایمان ہے۔

موسسه آینده روشن کے رئیس نے کہا: جب انسان امام علیہ السلام کی ضرورت کو عقلی اور نقلی براھین کے ذریعہ سمجھ جائے تو اس کی محبت دل میں احساس کرے گا اور جب محبت اگئی تو اطاعت اور تسلیم بھی اجائے گی اورپھر اگر چھ زمانہ غیبت میں زندگی گزار رہا ہو ظهور امام زمانہ علیہ السلام کی زمینہ سازی کی اپنی ذمہ داری محسوس کرے گا ۔ روایات میں جو اجر اور انعام ایک فرد منتظر کیلئے منقول ہے انہیں مطالب کا بیان گر ہے کہ انتظار فقط افسوس کرنا اور اہ کھیچنا نہیں ہے بلکہ امادہ ہونا اور امادہ کرنا ہے۔ 

حجت الاسلام والمسلمین جناب سید مسعود پورسید آقایی صاحب نے اظھار کیا : یہ جو کہا گیا ہے کہ منتظر فرج اس شخص کے مانند ہے جو اللہ کی راہ میں دشمنوں سے جھاد کی بناء پہ اپنے خون میں غوطہ ورہو ،یہ اجر اس شخص کے لیئے ہے جو منتظر کو مجاھد فی سبیل اللہ معرکہ کے میدان میں دیکھے اور اس کی کوشش کرے۔

انہوں نے کہا :  امام اوراسکی امامت کا وجود خداودند متعال کا لطف ہے اور غیبت ھماری جانب سے ہے
شیعوں نے امام زمانہ کی بہ نسبت اپنے فرائض انجام نہی دیئے ہیں ۔
 
موسسه آینده روشن کے رئیس نے کہ ظهور امام زمانہ علیہ السلام کی زمینہ سازی کا پہلا قدم اسلامی انقلاب کے بعد اٹھا، کہا: زمینہ فراھم کرنا یعنی معاشرے اور خود کے اندر ایک تحول اور تبدیلی ، اپنے اندر معرفت ،محبت ، اطاعت ،اورامام ومنزلت امامت کی بہ نسبت تسلیم اسکی معرفت کی بناءپہ ایجاد ہوتی ہے،معاشرے میں بھی ضروری ہیکہ اھداف ، روابط اور ایک معاشرے بناوٹ تبدیل کی جائے چونکہ اس وقت معاشرے کے روابط منفعت طلبی کی بناء پر ہیں نہ احسان ونیکی کی بناء پر ھر کوئی اپنے لیئے کام کررہا ہے نہ شریعت کے اھداف کے تحت۔(ن)

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬