رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصرمکارم شیرازى نے داعش کے ہاتھوں عیسائیوں کے قتل عام پر مذمتی بیانیہ صادر کیا اور اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔
اس پیغام کا مفصل متن مندرجہ ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
گذشتہ روز نشر ہونے والی وحشتناک خبر نے دنیا کے تمام عقلاء اور مختلف مذاھب کے ماننے والوں کو متاثر کیا اور وہ درندہ صفت داعش کے ہاتھوں 20 عیسائیوں کے سروں کو تن سے جدا کرنا ہے ۔
ہم اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے مغربی دنیا کو متنبہ کرتے ہیں اس ظالم ، ستمکار اور وحشی گروہ کی ھر قسم کی مالی امداد بند کریں کیوں کہ اس کا بدترین نتیجہ سبھی کے دامن گیر ہوگا ۔
ہم جب پیپرس میں پڑھتے ہیں کہ اسرائیل کے یھودی مذھبی رہنماوں کا کہنا ہے : داعش خدا کا تحفہ ہے جسے خداوند متعال نے ہمیں عطا کیا ہے تاکہ اسرائیل مخالفین کو نابود کرسکےاور دوسری جانب ایک امریکی سیاستدان کا کہنا ہے : بہترین آپشن یہ ہے کہ داعش بغداد تک پہونچ جائے اور تمام شیعوں کا قتل عام کر ڈالے ، ان خبروں سے یہ بات روشن ہے کہ اس درندے کی کس نے پرورش کی ہے مگر وہ متوجہ نہیں ہیں کہ ایک دن وہ خود بھی اس کا شکار ہوسکتے ہیں ۔
درعین حال امید ہے کہ ان عیسائیوں کے قاتل جلد از جلد گرفتار کئے جائیں اور انہیں تختہ دار پر لٹکایا جائے نیز تمام آسمانی ادیان کے پیرو دھشت گردوں کے دفع کرنے میں متحد ہوں ۔
ایک وقت تھا جب شیعوں کے قتل عام کی باتیں تھیں پھر سنیوں کے قتل عام کی باتیں شروع ہوئیں ، آج ہم عیسائیوں کے قتل عام کے شاھد ہیں اور کل کسی اور کے قتل عام کے شاھد ہوں گے ۔
امید ہیں کہ سبھی بیدار ہوں گے اور عاقلانہ عمل کریں گے ۔
16 / 2 / 2015