رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بیروت لبنان کے امام جمعہ سید علی فضل الله نے داعش دہشت گرد گروہ کے ذریعہ لیبیا میں مصر کے 21 بے گناہ عیسائی کو قتل کرنے کے رد عمل میں ایک پیغام شایع کر کے وضاحت کی ہے : داعش کی طرف سے انجام پائے یہ جرائم ، تکفیری فکر اور اس کے خطرناک رجحانات سے جلد سے جلد مختلف میدان میں اتحادی صورت میں مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے لیبیا میں داعش کی طرف سے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا : داعش کی طرف سے انجام دے گئے یہ وحشیانہ قدم اور اسلامی و یورپ ممالک میں بھی دوسرے دسیوں درد ناک اقدام کو انجام دینا ، دینی تعلیمات سے کسی بھی طرح کا تعلق نہیں ہے اور امت مسلمہ کی تاریخ میں کبھی ایسا جرم و جنایت کبھی نہیں دیکھا گیا ہے ۔
لبنان کے اس عالم دین نے لیبیا میں داعش کے اس جرائم کا مقصد مصر کے معاشرے میں مختلف طبقات کے درمیان تنازعیہ پیدا کرنا جانا ہے اور اظہار کیا : مصر کے مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان پائی جانے والی ہوشیاری و شعور بے شک داعش کی سازش پروجیکشن کو نابود کرے گا اور اس آفت سے مقابلہ کے لئے مصر میں تمام قوم کے درمیان اتحاد و یکجہتی کا سبب بنے گا ۔
سید علی فضل الله نے بیان کیا : خطے میں موجود تمام امکانات و صلاحیتیں اس دہشت گرد تکفیری رجحان جو مغربی اسلامی امت میں پائی جاتی ہے سے مقابلہ کے لئے ایک ساتھ ہو جائیں ۔
انہوں نے مصر کے مقتول خانوادہ کی خدمت میں تعزیت پیش کی اور بیان کیا : خداوند عالم سے امید کرتا ہوں کہ اس بے گناہ و مظلوم کا خون مصر کی عوام کے درمیان تکفیروں سے مقابلہ میں اتحاد و یکجہتی میں مددگار ثابت ہو ۔
قابل ذکر ہے لیبیا میں داعش کے برانچ نے گذشتہ روز مصر کے 21 عیسائی مزدور جو لیبیا میں رہتے تھے ان کو قتل کر دیا داعش کی طرف سے لیبی میں انجام دئے گئے اس جرائم کے رد عمل میں مصر کی ہوائی فوج نے لیبیا کہ اس علاقہ میں بمباری کی ہے ۔