رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے عہدیداران اور عمائدین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بیان کیا : ملت جعفریہ اس ملک کا فطری دفاع ہے، ہم نے ہمیشہ اتحاد امت اور ملکی سلامتی و استحکام کو مقدم سمجھا ہے لیکن بد قسمتی سے ریاستی اداروں اور نااہل متعصب حکمرانوں نے ہمیشہ ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش کی ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : ہمارے محبوب قائد شہید عارف حسین الحسینی کو اتحاد امت اور وطن دوستی کے جرم میں شہید کر دیا گیا، پاکستان میں ملک دشمنوں کو پرموٹ کیا گیا، تکفیریوں کی سرپرستی کی گئی، جہاد کے نام پر دہشت گردوں کو پالا گیا، آج اس غلطی کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : پاکستان میں امن اور استحکام کا واحد حل تکفیریت اور اس کے مائنڈ سیٹ کا خاتمہ ہے، موجودہ حکمران ان تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں، جو طالبان القاعدہ اور داعش جیسے عالمی دہشت گردوں کے سہولت کار اور نرسریاں ہیں۔
انہوں نے کہا : شہداء کمیٹی کا لانگ مارچ اور احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا، جب تک سندھ بھر میں فوجی آپریشن کا اعلان نہیں ہوتا، سندھ میں ہماری نسل کشی کی جا رہی ہے اور حکمران خاموش تماشائی بنے ملکی وسائل لوٹنے میں مصروف ہیں۔
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے تاکید کی : ہم دہشت گردی کے ساتھ ساتھ ریاستی جبر کا بھی شکار ہیں، لیکن ہم حوصلہ ہارنے والوں میں سے نہیں، ہم اس مادر وطن کے وفادار بیٹے ہیں، ہم ان سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور ملک دشمنوں کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دینگے۔