رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله حسین وحید خراسانی مرجع تقلید نے آج صبح اپنے تفسیر کے چہارشنبہ کے روز کے درس میں طالب علموں اور علماء کی کثیر تعداد میں حضور کے درمیان مسجد اعظم قم میں اپنے تفسیر کے درس کے تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے اپنے درس میں قرآن کریم میں موجود اسماء الله الحسنی کے مختلف معنی ہیں اس کی تفسیر بیان کرتے ہوئے کہا : اسماء الهی متعدد ہیں اور ھر اسماء کی الگ الگ خاصیت ہے اور ھر مطالب کے لئے خاص اسم سے استفادہ کیا جانا معتبر ہے ۔
انھوں نے اس بیان کے ساتھ کہ ھر ایک اسماء الهی شق القمر کرتا ہے وضاحت کی : اس چیز کے سلسلہ میں کہنا اور بیان کرنا آسان ہے لیکن یہ تمام مباحث جس کے اندر بہت سارے مطالب پوشیدہ ہیں کہ ان کی طرف توجہ کرنی چاہیئے ۔
اس مرجع تقلید نے اس بیان کے ساتھ تاکید کی کہ اللہ کا اسم ، اللہ کا علم ہے جو ان مطالب کے بلند مقام کی طرف اشارہ کرتا ہے اور یاد دہانی کی : وہ اس مسائل کو درک کرتے ہیں جو معرفت کے سمندر میں غوطہ لگائے ہوں ھم لوگ کہاں اور وہ منزل کہاں ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے اس نمایہ استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ اسم اعظم الهی تیھتر (۷۳ ) حروف سے ترکیب ہوئے ہیں اور کہا : ستر عدد کے اندر خود سرّ و راز پایا جاتا ہے اور اس کی شھادت یہ ہے کہ استغفار کے سلسلہ میں خدا وند فرماتا ہے اگر ستر مرتبہ بھی استغفار کرو تب بھی ان کے لئے معرفت نہی ہے ۔
حضرت آیت الله وحید خراسانی نے وضاحت کی : ھم لوگ اس سے کوئی فائدہ نہی اٹھا سکے ہیں کیونکہ ھم لوگ اس مسائل کو صحیح سے نہی پہچان سکے ہیں وہ اس سے فائیدہ اٹھا سکتے ہیں جن کو اس کی شناخت ہو ھم لوگ اگر اس کو پہچانتے تو نہ اس کے تنزیل کا قائل ہوتے اور نہ ہی خود کو اوپر اٹھاتے ۔
انھوں نے اس بیان کے ساتھ کہ اگر ظلم ، خدا اور مقدسات تک پہونچ جائے تو اس کی بخشش نہی ہے اظھار خیال کیا : خدا کے مقدسات کا انحصار قرآن اور چهارده معصوم میں ہے ۔
اس مرجع تقلید شیخ انصاری کے بلند مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : شیخ انصاری فقیه ہیں ، وہ جانتے ہیں کہ فقیہ کون ہے ۔ جب وہ رسالہ عملیہ لکھ رہے تھے تو کہا ھمارے رسالہ عملیہ پر عمل کرنا حضرت ولی عصر (عج) کی غیبت میں اکل میته کے باب سے مانع نہی رکھتا ہے ۔