رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر مملکت حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حسن روحانی نے آج ایران کے دارالحکومت تہران میں محکمہ پولیس کے اعلی عہدیداروں کی بیسویں قومی کانفرنس سے خطاب کے دوران یہ کہتے ہوئے کہ اسلامی حکومت میں قانون کے لحاظ سے تمام افراد برابر ہیں کہا: غربت، بے روزگاری، منشیات اور فسادات معاشرے کی بنیادی مشکلات ہیں ۔
انہوں نے کہا : جیسا کہ اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی(رہ) نے بارہا اس بات پر زور دیا تھا کہ قانون کے لحاظ سے معاشرے کے تمام افراد مساوی اور برابر ہیں اور ہمیشہ قانون کے اجرا میں عدل و انصاف سے کام لینا چاہئے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے یہ کہتے ہوئے کہ محکمہ پولیس قانون کی حفاظت کے لیے بنایا گیا ہے، محکمہ پولیس سے وابستہ افراد قانون کی پاسداری اور عوام کو آسائش فراہم کرنے کے لئے ہر طرح کی سختیاں برداشت کرتے رہتے ہیں ، عورتوں اور بچوں کے ساتھ نرم رویہ رکھنے پر زور دیتے ہوئے امام علی(ع) کے مبارک قول کا حوالہ دیا اور کہا: آنحضرت (ع) نے اپنے نمائندے کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ عورتوں اور بچوں کے ساتھ نرم رویہ رکھا کرو، کیونکہ عورتوں کی خلقت مردوں سے مختلف ہوتی ہے اور بچے، زندگی گزارنے کے اصول اور ضوابط سے ناواقف ہوتے ہیں اور انہیں تجربہ حاصل کرنے کے لئے وقت درکار ہوتا ہے۔
ڈاکٹر روحانی نے محکمہ پولیس سے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ وہ عوام کے ساتھ اچھا برتاؤ رکھیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ پولیس کے سخت رویے کے باعث عوام کا اسلامی حکومت پر اعتماد ختم ہو جائے ، ایران کے خلاف عائد مغرب کی یکطرفہ پابندیوں پر سخت تنقید کیا اور کہا: ایران نے اپنے بجٹ میں تیل پر بھروسہ کم کردیا ہے اور تمام تر مشکلات کے باوجود حکومت اپنے وعدوں پر عمل کر رہی ہے ، جبکہ ہمارے بعض ہمسایہ ملک ایک منظم سازش کے تحت تیل کی قیمتوں میں کمی لانا چاہتے تھے، تاہم اب انہیں کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے اور وہ خود اپنے ہی کھودے ہوئے گڑھے میں گر گئے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: امن و امان کا قیام ایک معاشرے کی بنیادی ضرورت ہوتی ہے، اور امن و سلامتی کے قیام کے حوالے سے حکومت، عوام سے کیے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنا رہی ہے۔