رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیرخارجہ سید عباس عراقچی سعودی عرب کے شہر جدہ روانہ ہوئے جہاں وہ اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کرے نگے ۔
سعودی عرب کی درخواست پر ایران میں واقع اپنے سفارتخانے اور قونصلٹ پر آل سعود کی طرف سے اتحاد کے علمبردار شیعہ مشہور و معروف عالم دین کی ظالمانہ سزائے موت کے خلاف عوام کی طرف سے احتجاج میں ہوئے حملے کا جائزہ لینے کے لئے یہ اجلاس منعقد کیا گیا ہے ۔
سعودی حکومت نے اس سلسلہ میں دو ہفتے پہلے اسلامی تعاون تنظیم سے غیرمعمولی اجلاس منعقد کرنے کی درخواست کی تھی جو بغیر کسی تاخیر کے فورا عمل میں آنے کا اعلان کیا گیا ۔
اسلامی تعاون تنظیم نے بہت جلدی میں سعودی عرب کی درخواست پر عمل کیا ہے جبکہ فلسطین کی گزشتہ ایک سال پہلے کی درخواست پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا ہے ۔
گزشتہ سال فلسطین نے ناجائز صیہونی ریاست کے فورسز کی جانب سے مسجد الاقصی پر حملے کے حوالے سے اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس کا مطالبہ کیا تھا ۔
واضح رہے کہ اسی طرح منی میں ہوئے آل سعود کی سازش کے نتیجہ میں ہزاروں حجاج شہید ہوئے جس کے سلسلہ میں اسلامی تعاون و کسی بھی ادارہ نے تحقیق کرنے کی اپیل نہیں کی اور یمن میں ہزاروں بے گناہ کو بے گناہ قتل کر دیا مگر یہ اسلامی تعاون تنظیم خاموشی سے کام لے رہی ہے ۔