آیت الله نوری همدانی :
رسا نیوزایجنسی - حضرت آیت الله نوری همدانی نے عوام کی خود اعتمادی امام خمینی (ره) کے ھدیا میں سے بیان کرتے ہوئے کہا : امام خمینی (ره) نے نهج البلاغه کو میعاربناکرعوام کو شجاعت ھدیہ دیا کہ عوام امریکا اوراسرائیل کے مقابل استقامت کرسکی ۔
رسا نیوزایجنسی کے رپورٹر کی ممشھد مقدس رپورٹ کے مطابق ، مراجع تقلید میں سے حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے اج انیس ماہ مبارک رمضان کو زائرین حرم امام رضا علیہ السلام کے درمیان شب قدر کی فضیلتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : شب قدر شب نزول قرآن اور ھزار ماہ سے بہتر ہے اور یہ راتیں ولایت سے مربوط ہیں ۔
انہوں نے بیان کیا : پیغمبر اسلام حضرت محمد بن عبد الله (ص) سے منقول ہے کہ « اگرروی زمین پہ تمام درخت قلم وتمام دریا روشنائی بن جائیں اور تمام جن وانس ملکر لکھنا چاھئیں تو بھی علی علیہ السلام کے فضائل تحریر نہی کرسکتے » نهج البلاغه خوبصورت الفاظ کا مجموعہ ہے اور نهج البلاغه کی گفتگو کو قران کا ائینہ تصور کیا جاسکتاہے ۔
اس مرجع تقلید نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ تاریخ میں مولاے کائنات کے فضلیتوں کے سلسلے میں بہت سارے نمونے موجود ہیں کہا : حضرت علی (ع) نے نھج البلاغہ میں بہت سارے مطالب بیان کئے ہیں اور نج البلاغہ بھی قران کے مانند شان نزول رکھتی ہے جیسا کہ قران کریم کے مطالب کو شان نزول کے ذریعہ بہتر پہچانا جاسکتا ہے ویسے ہی نهج البلاغه کو بھی اسکے شان نزول کے ذریعہ بہتر جانا جاسکتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا : انبیاء و اولیاء الھی سب سے پہلے حکومت تشکیل دینےکی کوشش کرتے تھے کیوں کہ انسانوں کی ھدایت میں حکومت کا ھمیشہ اھم نقش رہا ہے اور مولاے کا ئنا ت حضرت علی علیہ السلام تخت خلافت تک پہونچے اور عوام نے اپ کے ہاتھوں پہ بیعت کی تو اپ نے سب سے پہلے عثمان کے ذریعہ بٹھائےگئے حکمرانوں کو برکنار کرنا شروع کیا کیوں عوام عثمان اوران کے حکام کے مظالم سے عاجز اگئی تھی ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے مزید کہا : انسانوں کو اپنی حکمرانی پہ خاص توجہ رکھنی چاھئے کیوں کہ اگر حکومت عوام کے مشکل ایجاد کرےگی تو عوام پسماندگی کا شکار ہوجائے گی ، پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ والہ وسلم حق الناس کے سلسلے میں خاص توجہ رکھا کرتے تھے ،چوں کہ فاسد حکومتیں عوام کو سعادت تک پہونچے میں روکاوٹ بنا کرتی تھیں اس لئے حضرت نے کوشش کی ان حکومتوں کو نابود کرکے اسلامی حکومت تشکیل دیں ۔
اس مرجع تقلید نےبیان کیا معاویہ خلیفہ دوم کے زمانے سے ہی شام میں حکومت کرتا تھا حضرت علی (ع)نے کوشش کی کہ معاویه کو تخت حکومت سے ہٹا دیں کیوں کہ معاویہ اچھا انسان نہی تھا ، حضرت نے اپنے اغازحکومت ہی میں معاویہ کو معزول کردیا مگر معاویہ تخت حکومت سے نہ ہٹا اور امام علی علیہ السلام کےخلاف فضا سازی کرنا شروع کیا ۔
انہوں نے مزید کہا : نهج البلاغه کا 51 خطبه اپ نے اس وقت ارشاد فرمایا جب معاویہ نے جنگ صفین میں نھر پر قبضہ کرکے حضرت کے فوجیوں کو پانی لینے سے منع کردیا تو حضرت نے خطبہ ارشاد فرمایا : «قَدِ اسْتَطْعَمُوکُمُ الْقِتالَ، فَاَقِرُّوا عَلى مَذَلَّة وَ تَأْخیرِ مَحَلَّة،اَوْ رَوُّوا السُّیُوفَ مِنَ الدِّماءِ تَرْوَوْا مِنَ الْماءِ. فَالْمَوْتُ فى حَیاتِکُمْ مَقْهُورینَ، وَالْحَیاةُ فى مَوْتِکُمْ قاهِرینَ» یہ لوگ تم سےجنگ کرنا چاھتے ہیں یا ذلت وخواری کا لبادہ پہن کر ان کی پابنیوں کےتابع رہو یا اپنی شمشیریں کھینچ کر انہیں ان کے خون سے سیراب کرو تاکہ خود بھی پانی سے سیراب ہوسکو کیوں کہ تمھاری نابودی اس حیات میں ہے جو دشمن سے ہارسے ملے اور تمھاری حیات اس موت میں ہے جو تمھیں دشمن سے کامیابی میں ملے ۔
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے